لاہور(وقائع نگار)پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اور سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے نئی سیاسی جماعت بنانے کی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلد کسی سیاسی پارٹی میں شامل ہوکر قوم کی خدمت کروں گا، دیکھ رہاہوں کس پارٹی کے ساتھ سیاسی جدوجہد آگے بڑھاو¿ں؟۔
ُ’پاکستان ٹائم ‘ کے مطابق ایک بیان میں چوہدری محمد سرور نے کہا کہ سابق صدرآصف زرداری سے فون پر سیاسی صورتحال پر گفتگو ہوئی، جلد ملاقات بھی ہوگی، چوہدری شجاعت سے چندروز قبل ملاقات ہوئی تھی،دیگرسیاسی رہنماو¿ں سے بھی رابطے جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ علیم خان اور جہانگیرترین کے ساتھ بہت احترام کارشتہ ہے، ملک کو اس وقت سیاسی قیادت کی سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ چوہدری سرور نے کہا کہ سیلاب بحالی اور ویلفیئر کے کاموں سے ابھی کچھ فرصت ملی ہے۔دوسری طرف نجی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے پارٹی بدلنے کیلئے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیا، انہیں پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ق نے اپنی اپنی جماعتوں میں شمولیت کی پیشکش کی ہے۔ چوہدری سرور مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے اب تک دو ملاقاتیں کر چکے ہیں، اس کے علاوہ ان کی یوسف رضا گیلانی اور مخدوم احمد محمود سے ابتدائی ملاقات ہوئی ہے۔اس حوالے سے چوہدری سرور کا کہنا ہے کہ مستقبل کی سیاست کیلئے مشاورت جاری ہے، چوہدری شجاعت سے دوبارملاقات ہوئی، سیاسی حالات پرتبادلہ خیال بھی ہوا، سیاسی قیادت اب سیاست بچانے کے بجائے ملکی حالات درست کرے۔
واضح رہے کہ کچھ میڈیا اداروں کی جانب سے ایسی خبریں شائع کی گئی تھیں جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 40 سے زائد منحرف اراکین نئی سیاسی جماعت بنانے یا پیپلزپارٹی میں شمولیت جیسے آپشنز پر غور کررہے ہیں۔