کراچی میں بلدیاتی انتخابات،ایم کیو ایم بائیکاٹ کرے گی یا نہیں ؟اعلان ہو گیا

کراچی(سٹاف رپورٹر)متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم)پاکستان کے وفد سے ملاقات کے بعد فاروق ستا نے کہا ہے کہ رابطہ کمیٹی کے وفد سے سیر حاصل گفتگو ہوئی ہے،لگ رہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی میں اتحاد ہو گیا ہے، اور یہ اتحاد مہاجروں کو دیوار سے لگانے کیلئے ہوا ہے جبکہ دوسری طرف خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ بائیکاٹ کا آپشن ہوتا ہے لیکن ہم میدان خالی نہیں چھوڑیں گے،ہم حکومت کاحصہ ہیں،پی ڈی ایم کا حصہ نہیں،ہم مسلم لیگ ن کے اتحادی ہیں کسی اور کے نہیں۔
’پاکستان ٹائم‘ کے مطابق ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کا وفد ایک بار پھر فاروق ستار کے گھر پہنچا جہاں انہوں نے وفد کا استقبال کیا۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم کے کنوینئیر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اہم مسئلے پر بات کرنے کیلئے فاروق ستار کے پاس آئے تھے،شہری علاقوں کی آبادیوں کو مردم شماری میں کم گنا گیا،مہاجروں کے علاقوں میں 80 ہزار آبادی پر یوسی بنائی گئی،سندھ حکومت نے اپنے حلقوں میں 25 ہزار افراد کی یوسی بنائی،بلدیاتی انتخابات سے قبل ہی دھاندلی کرلی گئی ہے،شہری علاقوں کی حقیقی نمائندگی کو چھینے کی کوشش کی گئی ہے، شفاف الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، 11 جنوری کو الیکشن کمیشن کو ذمہ داری یاد کروائیں گے، ایسے انتخابات کو کوئی بھی تسلیم نہیں کرے گا۔
اس موقع پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ امید ہے ہم ماضی کی طرح مظلوموں کی آواز بنیں گے،ہم نے ماضی میں مظلوموں کیلئے بھرپور جدوجہد کی ہے،کراچی کی مردم شماری میں ظلم کیا گیا،ملک بھر کے لوگ روزگار کیلئے کراچی آتے ہیں، ہماری آبادی کو گنا نہیں جاتا تو ہم کہاں جاکراپنی گنتی کروائیں، خوشی ہے ایم کیو ایم اہم مسئلے پر احتجاج کرنے جارہی ہے، 70 کی دہائی سے اب تک ہماری آبادی کا تناسب 40 فیصد پر کھڑا ہے،یوسیز کا معاملہ براہ راست بلدیاتی انتخابات پر اثرانداز ہورہا ہے۔
فاروق ستار نے خالد مقبول صدیقی کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیوایم کی حمایت کا اعلان کرتا ہوں،لگ رہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی میں اتحاد ہوگیا ہے اور یہ اتحاد مہاجروں کو دیوار سے لگانے کیلئے ہوا ہے،متنازع یوسی سے بھائی کو بھائی سے لڑانے کی سازش کی گئی،ہمیں لڑوائے جانے کے خلاف ایک ہونے کا وقت آگیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں