راولپنڈی(وقائع نگار خصوصی)القادر یونیورسٹی کی زمین سے متعلق اختیارات کے ناجائز استعمال کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی)کے رہنما اور عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری قومی احتساب بیورو( نیب) آفس راولپنڈی میں پیش ہوئے۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زلفی بخاری نے وزیراعظم ہاوس سے سیکیور لائن لیک ہونے کے معاملہ کے خلاف سیکرٹ ایکٹ کے تحت قانونی چارہ جوئی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی میری والدہ کی جگہ پر ہیں،سیاست اتنی گرچکی ہے کہ ماں اور بیٹے کے رشتے کو غلط شو کیا جا رہا ہے۔
’پاکستان ٹائم ‘ کے مطابق نیب ٹیم نے زلفی بخاری سے تین گھنٹے پوچھ گچھ کی اور سوالات ان کے حوالے کردئیے،پی ٹی آئی رہنما نے کیس کو انتقامی کارروائی قرار دے دیا۔پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں زلفی بخاری نے نیب نوٹس کو سوچی سمجھی انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کو مسئلہ یہ ہے کہ القادر یونیورسٹی کو ڈونیشن کیوں دیا گیا؟القادر یونیورسٹی میں 90 فیصد طلبا سکالرشپ پرہیں،اب صاف نظر آرہا ہے کہ یہ سوچی سمجھی کارروائی کی جا رہی ہے،مجھے سوال نامہ دیا گیا ہے،میری لیگل ٹیم جواب دے گی۔آڈیو لیکس کے حوالے سے زلفی بخاری نے وزیراعظم ہاوس سے سابق وزیراعظم کی سیکیور لائن لیک ہونے کے معاملہ کے خلاف سیکرٹ ایکٹ کے تحت قانونی چارہ جوئی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ساری آڈیو لیکس کے بارے میں اسی ہفتے عدالت جا رہا ہوں،سیاست اتنی گندی ہو چکی ہے کہ اب قابل عزت رشتوں کا تقدس بھی نہیں رکھا جا رہا،بشریٰ بی بی میری والدہ کی جگہ پر ہیں،سیاست اتنی گرچکی ہے کہ ماں اور بیٹے کے رشتے کو غلط شو کیا جارہاہے،وہ بھی ایک مذہبی اور پردہ دار خاتون کے بارے میں۔زلفی بخاری نے مزید کہا کہ گھڑیوں کے معاملے سے میرا کوئی لینا دینا نہیں،نہ ہی گھڑیاں فروخت کی ہیں۔