اسحاق ڈار کی سینیٹ نشست خالی قرار دینے کی درخواست پر فیصلہ آ گیا

اسلام آباد(کورٹ رپورٹر)وفاقی وزیر خزانہ اور پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اسحاق ڈار کو بڑا ریلیف مل گیا، الیکشن کمیشن نے اسحاق ڈار کو سینیٹ نشست پر اہل قرار دیتے ہوئے ان کیخلاف نااہلی کی کارروائی ختم کر دی۔
’پاکستان ٹائم‘ کے مطابق الیکشن کمیشن نے اسحاق ڈار کی نا اہلی کیس میں محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا،فیصلے میں الیکشن کمیشن نے اسحاق ڈار کے خلاف تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہزاد وسیم کی درخواست مسترد کر دی۔الیکشن کمیشن سینیٹ نشست پر اسحاق ڈار کو اہل قرار دیتے ہوئے نااہلی کی کارروائی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ منتخب ہونے کے بعد دو ماہ حلف نہ اٹھانے پر نااہلی کے آرڈیننس کا اطلاق اسحاق ڈار پر نہیں ہوتا۔یاد رہے الیکشن کمیشن نے اسحاق ڈار کیخلاف ازخود کارروائی شروع کی تھی،بعد ازاں الیکشن کمیشن نے اسحاق ڈار سے متعلق 26 ستمبر 2022 کو فیصلہ محفوظ کیا تھا،حلف نہ اٹھانے پر اسحاق ڈار کی نشست خالی قرار دینے پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا جس کے بعد اسحاق ڈار 27 ستمبر 2022 کو 5 سال بعد وطن واپس آئے اور بطور ممبر سینیٹ اور وزیر خزانہ حلف لیا تھا۔واضح رہے اسحاق ڈار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن 29 مارچ 2018 کو معطل ہوا تھا،جس پر سپریم کورٹ سے درخواست خارج ہونے پر نوٹیفکیشن بحال کیا گیا تھا۔اسحاق ڈار کی سینیٹ کی نشست خالی قرار دینے کے معاملے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 26 ستمبر 2022ء کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔الیکشن کمیشن نے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آج طلب کیا تھا اور ہدایت کی تھی کہ خود یا بذریعہ کونسل کمیشن میں پیش ہوں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں