کوئٹہ(وقائع نگار) بلوچستان حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان کو احاطہ عدالت سے گرفتارکرلیا گیا ہے۔
بلوچستان ہائیکورٹ میں گوادر میں احتجاج کے دوران فائرنگ سے پولیس اہلکار کی شہادت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔مولانا ہدایت الرحمان،نصیب نوشیروانی اور حسن مراد کو احاطہ عدالت سے نصیب نوشیروانی اور حسن مراد سمیت گرفتار کیا ہے۔پولیس کے مطابق مولانا ہدایت الرحمان کے خلاف گوادر میں نقص امن اور بلوے سمیت مختلف دفعات کے تحت17 مقدمات درج ہیں۔مولانا ہدایت الرحمان نے چند روز قبل گرفتاری دینے کا اعلان کیا تھا۔
یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز پر 3 جنوری کو سٹی تھانہ گوادر میں جماعت اسلامی کے رہنما مولانا ہدایت الرحمن سمیت دیگر ساتھیوں پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمٰن نے دھرنے کے شرکاء کو اشتعال دلایا اور سرکاری گاڑیوں پر پتھراو کروا کر لوگوں کو زخمی کیا۔
واضح رہے کہ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ آج کل بلوچستان کی سیاست میں خاصی اہمیت حال کرچکے ہیں،اس اہمیت کی وجہ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کی قیادت میں گوادر کے شہر میں پے درپے جلسے جلوس،دھرنے اور مارچ ہیں۔ مولانا کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے،ماضی میں جماعت اسلامی کو بلوچستان میں وہ پذیرائی نہ مل سکی جو مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کی قیادت میں حالیہ دھرنوں کی وجہ ملی ہے۔اس پذیرائی کی وجہ مولانا کا جماعت اسلامی کی بنیادی پالیسیز اینٹی قوم پرست نظریات سے یکسر مختلف ہونے کی وجہ بھی ہے کیونکہ جماعت اسلامی جن نظریات کی روز اول سے نفی کرتی آ رہی تھی،مولانا نے بلوچستان میں اسی سوچ کو اپناتے ہوئے پارٹی پالیسیز کی سیاست سے ہٹ کر کام کیا اور اس حکمت عملی کا خاطر خواہ فائدہ بھی اٹھا لیا ہے۔