کراچی(وقائع نگار)کراچی کے ساحل منوڑہ پر باپ نے گھریلو ناچاکی کی بنا پراپنے دونوں بچوں کو سمندر میں پھینک دیا تھا جن کی تلاش تاحال جارہی ہے۔بچوں کے عمریں 6 سے 9 سال کے درمیان ہیں جبکہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بچوں کے بچنے کا کوئی امکان نہیں ہے تاہم کوئی معجزہ ہی انہیں بچا سکتا ہے ۔
گزشتہ شب بچوں کے والد نے گھریلو ناچاکی پر بچوں سمیت مبینہ خودکشی کی کوشش کی تھی لیکن والد کو بچا لیا گیا تھا جبکہ ریسکیو ٹیمیں کوشش کررہی ہیں کہ بچوں کی تلاش کا عمل جلد مکمل کرلیا جائے۔منوڑہ کے ساحل پر ڈوبنے والے کیڈریک اور کینریک کی تلاش سورج نکلتے ہی دوبارہ شروع کردی گئی۔سمندر میں جاری ریسکیو آپریشن میں ایدھی رضا کار اورغوطہ خوروں کی مدد لی جارہی ہے تاہم پولیس کا کہنا ہے گرفتار والد سے مزید تفتیش بھی کی جارہی ہے۔
دوسری طرف واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے ماڑی پور کے سٹیشن ہاوس افسر(ایس ایچ او)غلام حسین کورائی کا کہنا تھا کہ ایک شخص نے اپنے بچوں کو منوڑہ میں سمندر کی لہروں میں پھینک دیا اور بعد ازاں سمندر میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے کی کوشش کی لیکن لوگوں نے اسے بچا لیا،پولیس نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا،اس شخص نے پولیس کو بتایا کہ وہ عیسیٰ نگری کا رہائشی ہے،اس کے اپنی بیوی کے ساتھ شدید اختلافات ہو گئے کیونکہ مبینہ طور پر اس کا کسی دوسرے مرد کے ساتھ افیئر ہے،وہ اپنے دونوں بچوں کو سمندر پر لایا تاکہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ خودکشی کر سکے۔