پشاور(وقائع نگار خصوصی)جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) صدر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان دوبارہ اقتدار میں آیا تو ملک تباہ ہوجائے گا، ہمیں اپنے دوست ممالک نے بتایا کہ اگر عمران خان دوبارہ اقتدار میں آیا تو ہمیں اپنا پیسہ ضائع کرنے کی ضرورت نہیں،عمران خان جیسے لوگ اپنے اعمال اور کردار کی وجہ سے بدبودار ہیں۔
پشاورمیں شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے پوری استقامت کے ساتھ ایک شخص کا نہیں بلکہ ایک نظریہ کا، مغربی تہذیب کا، اسرائیل اور امریکی بالادستی کا مقابلہ کیا ہے، جب سیاسی عدم استحکام آیا، تمہارے (عمران خان) ذریعے سے معاشی عدم استحکام لایا گیا، پاکستان کو دیوالیہ کے کنارے کھڑا کیا گیا اور باالاخر تمہاری حکومت ختم ہوئی تو کچھ دن کے لیے ایک کاغذ لہرایا اور خود کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کی،عمران خان دوسروں پرالزامات لگاتے اور انہیں چور کہتے ہیں، عمران خان کو اس بات کاافسوس ہے وہ اپنے بیرونی آقاوں کامشن پورا نہیں کرسکا،عمران خان نے ملک کو دیوالیہ کرنے کی پوری کوشش کی، دنیا ہماری مدد کر رہی ہے، عمران خان بتاو¿ کہ پاکستان کے دوستوں نے تم پر اعتماد کیوں نہ کیا؟، دنیا کہتی ہے عمران کو پیسے دیں گے تو ضائع ہوجائیں گے،عمران خان سوچ رہا تھا میں اسمبلیاں توڑوں گا تو طوفان آجائے گا، عمران خان دوبارہ اقتدار میں آیا تو یہ ملک تباہ ہوجائے گا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں آنے والی حکومت جے یو آئی کی ہوگی،خیبرپختونخوا جے یو آئی ایف کی طرف متوجہ ہے اور آنے والے دنوں میں اس کی حکومت کا منتظر ہے، میں پشتونوں کو اپنی تہذیب، نوجوانوں کو آباو¿ اجداد کی تاریخ اور اقدار یاد دلانا چاہتا ہوں کہ وہ (عمران خان) اس کا حقدار نہیں کہ اس کے پیچھے چلیں، ہمیں اپنے دوست ممالک نے کہا کہ اگر یہ شخص دوبارہ اقتدار میں آیا تو ہمیں اپنا پیسہ ضائع کرنے کی ضرورت نہیں، کیا وجہ ہے کہ جب تمہاری حکومت آتی ہے یا ایسی فضا چلتی ہے کہ پھر سے تمہاری حکومت آئے تو عالمی ممالک ہاتھ کیوں روک لیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس کے ہوتے ہوئے پاکستان میں پیسہ ضائع کرنا ہے، جب تمہاری حکومت آنے کی فضا بیٹھ گئی تو دنیا نے ہماری مدد کی، آپ خود کو ایماندار کہتے ہیں مگر دنیا کہتی ہے کہ اس کو پیسا دیں گے تو ضائع ہو جائے گا، جن کو چور اور ڈاکو کہتے ہو ان کو وہ ممالک پیسہ دے کر کہتے ہیں کہ پاکستان ترقی کرے گا اور پیسہ لوگوں پر خرچ ہوگا، وقت کم اور مقابلہ سخت ہے مگر مقابلہ جاری رہے گا پیچھے نہیں ہٹیں گے۔