کراچی(وقائع نگار خصوصی)متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم )پاکستان نے کراچی اور حیدر آباد کے بلدیاتی انتخابات کو’ نَل اینڈ وائٹ‘ قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات ہوئے پانچ دن ہوگئے ہیں لیکن مکمل نتائج اب تک نہیں آئے،کراچی اور حیدر آباد کے الیکشن کو مسترد کرتے ہیں، پورا عمل منسوخ کیا جائے۔
’پاکستان ٹائم ‘ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما اورسابق میئر کراچی وسیم اختر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن پانچ دن پہلے ہوا لیکن تا حال نتائج نہیں آئے، الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق 4 دن میں نتیجہ جاری ہونا چاہیے، فافن رپورٹ اور الیکشن کمیشن سمیت سب کہہ رہے ہیں کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ، الیکشن سے پہلے ہی نہیں بعد میں بھی دھاندلی کی جا رہی ہے، ووٹنگ ٹرن آوٹ بڑھانے کیلئے مختلف طریقے اپنائے جا رہے ہیں، تین بار الیکشن ملتوی ہوئے پھر بھی حلقہ بندیاں ٹھیک نہیں کی گئیں، کراچی اور حیدرآباد کے ساتھ بلدیاتی انتخابات میں نا انصافی ہوئی ۔وسیم اختر کا کہنا تھا کہ 5 سے 7 فیصد ٹرن آوٹ کے نتائج کو کمپائل کرنے میں پانچ روز گزر گئے، مطلب دال میں کچھ کالانہیں بلکہ کئی رنگ موجود ہیں۔وسیم اختر کا کہنا تھا پیپلزپارٹی یا جماعت اسلامی اتحاد سے میئر آیا تو جھگڑے میں 4 سال گزرجائیں گے، اگر جماعت اسلامی اور ہی ٹی آئی کے میئرآ بھی آگئے تو پیپلزپارٹی کام کرنے نہیں دیگی،پیپلزپارٹی نے پچھلے 15 سالوں میں کراچی حیدرآباد کے لئے کچھ نہیں کیا۔
وسیم اختر نے کہا کہ پولنگ والے روز ایم پی اے بیلٹ باکس کی سیل توڑ رہا تھا۔ سڑکوں پربیلٹ باکس نظر آرہے تھے، کیا سیلاب آگیا تھا؟ کراچی کو2 ڈویژن میں تقسیم کرنے کا بیان میرے سامنے آیا، کیا آپ ایک اور بنگلہ دیش بنانا چاہتے ہو؟حکومت سندھ نے غفلت کی، ایم کیو ایم درست ووٹر لسٹیں چاہتی ہے، ایم کیو ایم نے بائیکاٹ کیا تو ٹرن آوٹ کم رہا، 2015 کے بلدیاتی انتخابات سے موازنہ کریں تو حالیہ الیکشن میں بہت کم ووٹ کاسٹ ہوئے، ووٹنگ کی شرح بڑھانے کیلئے دھاندلی کی جا رہی ہے، الیکشن کمیشن آنکھوں میں دھول جھونکنے میں بھی نا کام ہو چکا ۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2023/01/1112vcbv-640x480.jpg)