کراچی(کرائم رپورٹر)شہر قائد میں چوری ،ڈکیتی اور سٹریٹ کرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں نے جہاں شہریوں کی زندگی اجیرن کی ہوئی ہے وہیں پر پولیس کی ناقص کارکردگی اور جرائم پر آنکھیں بند کرنے پر بھی اہلیان کراچی سخت پریشان ہیں ،ایسے میں کراچی کا ضلع شرقی ڈاکوو¿ں اور لٹیروں کا پسندیدہ علاقہ بن گیا ہے، لگاتار وارداتیں کرنے والا گروہ پولیس کے لیے چھلاوا بن گیا۔
’پاکستان ٹائم ‘ کے مطابق کراچی کے ضلع شرقی میں چوری ،ڈکیتی اور سٹریٹ کرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر پولیس قابو پانے میں مکمل ناکام ہو گئی ہے ،چند گھنٹوں میں ملزمان نے تین وارداتیں کر ڈالیں، وارداتیں گلستان جوہر، ناتھاخان، شمسی سوسائٹی میں ہوئیں۔گلستان جوہر میں واردات کی سی سی ٹی وی حاصل کرلی گئی۔ گلستان جوہر بلاک 16 سے گاڑی چوری ہوئی، ملزمان نے شیشہ توڑ کرگاڑی کا سوئچ آن کیا۔ٹریکر کے مطابق ملزمان ناتھا خان پہنچے، ناتھا خان کے قریب سے دوسری گاڑی چوری کی۔ملزمان نے شاہ فیصل، شمسی سوسائٹی میں بھی واردات کی۔دوسری طرف کراچی میں سٹریٹ کرائم میں ملوثگرفتار ڈاکوو¿ں نے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران پولیس کیپ اور جیکٹ استعمال کرنے کے علاوہ چوری، ڈکیتی اور سٹریٹ کرائمز کی 300 سے زائد وارداتوں کا اعتراف کیا ہے۔گرفتار ملزمان نے بتایا کہ ان کا گروہ 12 سے زائد افراد پر مشتمل ہے اور رحمان عرف سونو نامی شخص اس گروہ کاسرغنہ ہے۔ وہ ناصرف کراچی بلکہ دیگر شہروں میں بھی کارروائیاں کرتے تھے اور نظروں میں آنے پر کچھ وقت کے لیے ٹنڈو آدم میں روپوش ہوجاتے تھے۔دوران تفتیش ملزمان نے بتایا کہ وہ زیادہ تر سبزی منڈی جانے اور آنے والے بیوپاریوں اور دکانداروں کو لوٹتے تھے۔ملزمان نے بتایا کہ وارداتوں کے دوران وہ پولیس کیپ اور جیکٹ پہن کر نکلتے تاکہ گرفتاری سے بچ سکیں۔پولیس نے ملزمان کی نشاندہی پر 100 سے زائد موبائل فون اور چھینے گئے پرس کے علاوہ شناختی کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، پاسپورٹ، موٹرسائیکل کاغذات اور اے ٹی ایم کارڈ برآمد کئے ہیں۔
ضلع شرقی کے شہریوں نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور انسپکٹر جنرل(آئی جی) پولیس سے استدعا کی ہے کہ وہ سیاست ،سیاست کھیلنے کی بجائے شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کریں اور دندناتے ہوئے ڈاکووں کو قانون کے شکنجے میں لائیں ۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2023/01/zzcc-v-640x480.jpg)