”پاکستان بہترین ملک لیکن پاکستانیوں کے لئے مفید نہیں رہا “مفتاح اسماعیل کھل کر بول پڑے


کوئٹہ(وقائع نگار)پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پرویز مشرف دور میں 3 ہزار ارب روپے کا قرض اب بڑھ کر 50 ہزار ارب روپے تک پہنچ چکا ہے،روزگار صرف بلوچستان کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے، پاکستان ایک بہترین ملک ہے لیکن پاکستانیوں کے لئے مفید نہیں رہا، پاکستان کو عزت دار قوم بننے کے لیے اپنے پاوں پر کھڑا ہونا پڑے گا، ہر پاکستانی کو اپنے پاوں پر کھڑا کرنا ہوگا۔
کوئٹہ میں بلوچستان پیس فورم سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان ایک بہترین ملک ہے لیکن پاکستانیوں کے لئے مفید نہیں رہا، ہم نے ہی ملک کو اچھا بنانا ہے، باہر سے کوئی نہیں آئے گا، اس وقت پاکستان میں کافی معاشی دشواریاں ہیں، مشرف دور میں ہمارے اوپر 3 ہزار ارب روپے قرض تھا جو آج 50 ہزار ارب روپے ہوگیا ہے، ملک اس وقت 50 ہزار ارب روپے کا مقروض ہے، ہمیں ہر برس 20 ارب ڈالر دینے ہیں، ہم ایک ملک سے پیسے لے کر دوسرے کو دیتے ہیں،ہمیں سوچنا ہوگا کہ وہ پاکستان کیسے بنائیں جو سب کے لیے اچھا ہو؟پچھلے سال عمران خان 18 ارب کا خسارہ چھوڑ کر گئے تھے، ملک میں 8 کروڑ افراد غربت میں رہ رہے ہیں،، پاکستان میں ہر تیسرا شخص غربت کا شکار ہے، اگر 75 سال بعد بھی ایک عوام غربت کا شکار ہے اس کا مطلب پاکستان صحیح نہیں چل رہا، 60 فیصد پاکستانیوں کی تنخواہ 35 ہزار سے کم ہے، آج کل 17 ہزار تو بجلی کا بل آتا ہے، ہمیں ہر پاکستانی کی آمدن کو بڑھانا ہوگا، آمدن میں اضافے سے اس شخص کے گھر میں اجالا ہوجائے گا، اگر پاکستان کو اپنے پیر پر کھڑا کرنا ہے تو ہر پاکستانی کو پیروں پر کھڑا کرناہوگا، نئے پاکستان کے تصور کے لئے ہر بچے کا سکول میں ہونا ضروری ہے لیکن بچے تب سکول میں ہوں گے جب ان کے والدین کے ساتھ روزگار ہوگا، ہم 2 ہزار ارب روپے سے زائد تعلیم پر خرچ کرتے ہیں، ہمیں سکولوں کا نظام بہتر کرنا ہوگا، ہمیں یہ تصور کرنا ہے کہ پاکستان میں بچوں کو اچھی تعلیم حاصل ہو، ملک میں 15سے 50 سال کی 42 فیصدخواتین میں آئرن کی کمی ہوتی ہے، ایسی کیا وجہ ہے لوگ غریب ہیں، یہ دیکھنا ہے ہم کس روش پر جارہے ہیں؟ ہر پاکستانی کی آمدنی بڑھانا ہے، ہم ایسا کیوں نہیں کرتے کہ لوگوں کا اچھا معاش ہو، ہمیں یہ تصور کرنا ہے کہ ہر شخص کی آمدنی 1 لاکھ روپے ہو، ہمارا ملک زرعی ملک ہے، غلطی کسان کی نہیں بلکہ پالیسی سازوں کی ہے، یہ کیوں نہیں سوچتے کہ ملک میں صحت کے تمام مواقع اور سہولیات ہوں، ہم ملک میں ہم آہنگی اور محبت کو بڑھا سکتے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس سال بلوچستان کو وفاق سے 400 ارب ملنے کا امکان ہے، بلوچستان میں تعلیم کیلئے دیگر صوبوں سے زیادہ خرچ کیا جا رہا ہے لیکن یہاں سکول بند ہیں، حکومت پاکستان ایک ہزار ارب روپے بچوں کے سکول پر خرچ کرتے ہیں جب کہ ملک میں 86 فیصد بچوں کو مناسب خوارک سے محروم ہیں، پاکستان دنیا کا دوسرا خراب ملک ہے جہاں 40 نومولود بچے پیدائش کے پہلے ماہ میں انتقال کر جاتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں