پرویز الٰہی نے محسن نقوی کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کر دیا

لاہور(وقائع نگار خصوصی)وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے محسن رضا نقوی کی نگران وزیراعلیٰ تقرری پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پلی بارگین کرنے والے سے کیسے انصاف کی توقع کی جاسکتی ہے؟میرا قریب ترین رشتے دار کیسے نگران وزیراعلیٰ بن سکتا ہے؟۔
’پاکستان ٹائم ‘ کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے محسن نقوی کے بطور نگران وزیراعلیٰ تقرر پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا متنازع فیصلہ ہر ضابطے کے خلاف ہے،حارث سٹیل کیس میں 35 لاکھ روپے کی پلی بارگین کرنے والے شخص سے کیسے انصاف کی توقع کی جا سکتی ہے؟میرا قریب ترین رشتے دار کیسے نگران وزیراعلیٰ بن سکتا ہے؟الیکشن کمیشن کا متنازعہ فیصلہ ہر اصول اور ضابطے کے خلاف ہے،الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف ہم سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔

دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے مرکزی رہنما اسد عمر کا کہنا تھا کہ محسن نقوی کی بطور نگران وزیر اعلیٰ تعیناتی آئن کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے، تحریک انصاف اس کے خلاف قانونی چیلنج بھی کرے گی اور عوامی احتجاج بھی۔پی ٹی آئی کی خاتون رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ قابل قبول نہیں، پی ٹی آئی نے کھل کر محسن نقوی کی مخالفت کی تھی، متنازع شخص کی تعیناتی سوالیہ نشان ہے، ہم سڑکوں پر آکر احتجاج کریں گے، ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ عدالت سے رجوع کریں گے۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ان کی بدنیتی واضح تھی، پہلے سے مشاورت جاری تھی، آج کا فیصلہ انتہائی افسوسناک ہے، متنازع شخص آئے گا تو قانون کی دھجیاں اڑائے گا، ملک میں کوئی آئینی ادارہ آئینی کردار نبھانے کو تیار نہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں