اسلام آباد(وقائع نگار)وزیر اعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی اور پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما ملک محمد احمد خان نے سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی ) کے مرکزی رہنما فواد چوہدری کے منہ پر کپڑا ڈال کر عدالت میں پیشی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فواد چودھری کیساتھ زیادتی ہوگی تو اس کی مذمت کروں گا لیکن کیا لوگوں کو دھمکیاں دینا جمہوریت ہے؟پی ٹی آئی کو دامادوں کی بنیاد پر آج کل بقا حاصل ہے،فرخ حبیب کے خلاف بھی مقدمہ ہونا چاہیے انہوں نے پولیس کو روکنے کی کوشش کی اور دھمکیاں دیں۔
”پاکستان ٹائم “کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ فواد چودھری کیساتھ 30 سالہ پرانا تعلق ہے،فواد چودھری کیساتھ زیادتی ہوگی تو اس کی مذمت کروں گا،فواد چودھری کیخلاف الیکشن کمیشن نے ایف آئی آردرج کرائی،ان کے منہ پر کپڑا ڈال کر عدالت میں پیش نہیں کرنا چاہیے تھا لیکن فوادچودھری کو ایسے دھمکی بھی نہیں دینی چاہیے تھی۔ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی تو پی ٹی آئی دور میں ہوئی تھی،ان کے دور میں چیف الیکشن کمشنر کی تعریفیں کی جاتی تھیں،ہم نے الیکشن کمیشن کیخلاف کوئی مہم نہیں چلائی،حیران تھا کہ فواد چوہدری دھمکیوں کی طرف کیوں گئے؟چیف الیکشن کمشنر کا تقرر مکمل مشاورت سے کیا گیا تھا،پی ٹی آئی نے تقرر کے بعد تعریف بھی کی تھی،ڈسکہ الیکشن اور ای وی ایم کے بعد خرابیاں پیدا ہو گئیں اور پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے خلاف مہم چلائی اور الیکشن کمیشن کے اہلکاروں اور اہل خانہ کودھمکایا،کئی ٹاک شوز ہوئے،کئی فورمز پر بات ہوئی،عمومی طور پرمانا گیا کہ الیکشن کمیشن کا موقف درست تھا، معاملے پر تحریک انصاف نے مہم چلائی،اس وقت الیکشن کمیشن کو ایکٹ کرنا چاہیے تھا،الیکشن کمیشن نے صرف نوٹسز جاری کیے جوکہ ناکافی تھے،جب آپ مجرمانہ ارادہ رکھتے ہوئے کسی کو دھمکی دیتے ہیں،جب آپ کہتے ہیں کہ میں آپ کے گھر تک جاوں گا،آپ کے بچوں کو نہیں چھوڑوں گا اس کا کیا مطلب ہے؟کیا یہ جرم جمہوریت ہے؟کیا کسی کو دھمکی دینا جمہوریت ہے؟جو فیصلہ تحریک انصاف اور عمران خان کے حق میں آئے وہ قابل قبول ہے،جو ادارہ بھی ان لوگوں کے خلاف فیصلہ دے اسے وہ ملک دشمن کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے عدالت کو بھی دھمکیاں دیں،بیرونی سازش سفر کرتے کرتے باجوہ صاحب سے محسن نقوی تک پہنچ گئی ہے،محسن نقوی کی تصویر اگر آصف زرداری کیساتھ ہے تو پرویز الٰہی کیساتھ بھی ہے،پی ٹی آئی کیخلاف فیصلہ آئے تو یہ احتجاج شروع کردیتے ہیں،ایک آدمی 10نشستوں پر کھڑا ہو جاتا ہے،تماشہ لگا رکھا ہے 30 لوگوں کی پارٹی تھی،لوگوں کو پکڑ پکڑ کر شامل کیا گیا،ان کی حکومت بنانے کیلئے مخالفین کیخلاف مقدمات بنائے گئے، آپ کا سائفر اورآپ کا امربالمعروف کا بیانیہ جھوٹا ہے،آپ کی سیاست اور اخلاقیات گالی دینا ہے ریاستی ادارے کے ساتھ زیادتی کی گئی توحکومت کردار ادا کرے گی۔ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ فرخ حبیب کیخلاف مقدمہ درج ہونا چاہئے انہوں نے پولیس کو روکنے کی کوشش کی اوردھمکیاں دیں،عمران خان اور قاسم سوری پر آرٹیکل 6 لگانا چاہئے تھا،حکومت نے آرٹیکل 6 نہ لگا کر غلطی کی ہے،آپ چاہتے ہیں کہ جرم بھی کریں اور سزا بھی نہ ملے۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2023/01/Ahmad-Khan-640x480.jpg)