13سالہ گریلو ملازمہ پر ایسا بدترین تشدد کہ روح کانپ اٹھے،تفصیلات جان کر نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی بھی غصے میں آگئے

لاہور(کرائم رپورٹر)صوبائی دارالحکومت لاہورکے علاقے کینٹ میں مالکان نے 13 سالہ گھریلو ملازمہ پر پہلے تشدد کیا اور پھر جلا دیا جس کے باعث متاثرہ بچی دونوں ٹانگوں سے معذور ہوگئی،معصوم بچی پر تشدد کرنے والے دونوں سفاک بھائی لاہور پولیس میں بطور انسپکٹر کام کرتے ہیں جنہیں ڈی آئی جی آپریشن ونگ نے فوری معطل کرتے ہوئے انکوائری کمیٹی بٹھا دی ہے اور کہا ہے کہ اس انسانیت سوز واقعے کی شفاف انکوائری کروا کر ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا دی جائے گی،قانون سب کے لیے برابر ہے،قانون کو ہاتھ میں لینے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی بھی تفصیلات جان کر غصے میں آگئے اور پولیس کو فوری کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق 13سالہ گریلو ملازمہ پر انسانیت سوز تشدد کا واقعہ لاہور کے علاقے جنوبی کینٹ میں پیش آیا جہاں 13 سالہ مریم کو مالکان افشاں اور ندیم نے مبینہ طور پر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کی دونوں ٹانگیں جلا دیں۔متاثرہ بچی کی والدہ سکینہ بی بی کی مدعیت میں مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ایف آئی آر کے مطابق گھریلو ملازمہ مریم کو مالکان افشاں اور ندیم نے تشدد کا نشانہ بنایا اور اس پر جلتا ہوا چولہا پھینک دیا جس سے اسکی دونوں ٹانگیں جھلس گئیں،زخمی حالت میں بھی گھریلو ملازمہ مریم سے کام کروایا جاتا رہا جس سے وہ معذور ہوگئی ہے۔دوسری جانب میو ہسپتال کے ڈی ایم ایس ڈاکٹر صدیم ہاشمی کے مطابق بچی 30 سے 40 فیصد تک جھلس چکی ہے، بچی کی حالت بہتر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ جنسی زیادتی کے حوالے سے بھی ٹیسٹ کیا جائے گا۔گھریلو ملازمہ پر تشدد کیس میں بچی پر تشدد کرنے اور جھلسانے والے دونوں بھائیوں کی شناخت بطور پولیس اہلکار ہوئی ہے،شیخ ندیم اور شیخ اکمل نامی دونوں بھائی آپریشن ونگ لاہور میں سب انسپکٹر ہیں ،ڈی آئی جی آپریشنز افضال احمد کوثر نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے شیخ ندیم اور شیخ اکمل کو ملازمت سے معطل کرتے ہوئے واقعے کی مکمل انکوائری کا حکم دیا ہے۔دوسری طرف نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی جلد گرفتاری اور گھریلو ملازمہ کا بہترین علاج کروانے کا حکم دے دیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں