ایپکس کمیٹی اجلاس میں خیبر پختونخوا کے لئے سب سے بڑافیصلہ ہو گیا


پشاور(وقائع نگار خصوصی)وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا کو سیکیورٹی کیلیے بڑا پیکج فراہم کیا جائے۔،پاکستانیوں کا خون بہانے والے دہشت گردوں کو نشان عبرت بنایا جائے گا ۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ایپکس کمیٹی کا اہم اجلاس پشاور میں ہوا جس میں تمام سٹیک ہولڈرز، پولیس، رینجرز اور حساس اداروں کے اعلیٰ افسران شریک ہیں،پاکستان
تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے کسی نمائندے نے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی تاہم تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے لائحہ عمل مرتب کیا گیا،خیبر پختونخوا پولیس اور انسداد دہشت گردی کے اداروں کو مکمل تعاون اور فنڈز کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا ہے ، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے وفاق اور صوبائی حکومتیں مل کر کام کریں گی۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کو ملنے والے پیکج کی خود نگرانی کروں گا ، جو کام 10سالوں میں نہیں ہوا وہ ہنگامی بنیادوں پر کیا جائے تاکہ کے پی کے کی عوام کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ وزیراعظم نے پولیس ،انسداد دہشت گردی کے اداروں اور سیکیورٹی بہتر کرنے پر زور دیا ، وفاق اور صوبائی حکومتیں سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کریں گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے چاروں صوبوں میں کاو¿نٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کو مضبوط کریں گے، تنقید برائے تنقید سے گریز کر کے حق بات کرنا چاہیے،ماضی میں سیاسی زعما نے مل کر این ایف سی ایوارڈ پر اتفاق کر کے بڑا فیصلہ کیا تھا اور سنہ 2010 میں خیبر پختونخوا کو 417 ارب روپے الگ سے دیے گئے کہ وہ دہشت گردی سے متاثر ہے،وہ 417 ارب روپے جو دہشت گردی سے نمٹنے کی مد میں دیے گئے وہ کہاں گئے؟ اس کا آڈٹ ہونا چاہئے،عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف) کا وفد اسلام آباد میں بیٹھا ہے ، وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کو’ ٹف ٹائم‘ دے رہا ہے، اس سب کے باوجود وفاق خیبر پختونخوا کے ساتھ ہے، جن لوگوں نے پاکستان میں ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا تھا ان کو واپس بسانے کے لیے آپ(عمران خان) تیار تھے لیکن اپنوں کے ساتھ ہاتھ نہیں ملاتے۔ اجلاس میں پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش حملے کی تحقیقات میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا ، خیبرپختونخوا سے دہشت گردی کے خاتمہ اور عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا ،خیبرپختونخوا پولیس اورسی ٹی ڈی کو معیاری تربیت، جدید اسلحے سمیت ضروری سازوسامان کی فراہمی پر بھی مشاورت ہوئی ،خیبرپختونخوا کی پولیس اور ”کاو¿نٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ“ کی تنظیم نو کا معاملہ بھی زیرغور لایا گیا۔واضح رہے کہ اجلاس میں پی ٹی آئی کے 2نمائندوں کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں