شیخ رشید کے خلاف اسلام آباد،مری اور کراچی کے بعد بلوچستان میں بھی ایف آئی آر درج

اسلام آباد(کرائم رپورٹر)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیداحمد کیخلاف پیپلزپارٹی نے کمر کستے ہوئے مقدمات کی بھرمار کردی ، اسلام آباد، مری اورکراچی کے بعد بلوچستان کے ضلع حب میں بھی شیخ رشید کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق پاکستانی سیاست میں اپنے مخالفین کو”زبانی رگڑا “لگانے اور بے بنیاد الزامات عائد کرنے کی روایات پرانی تو ہیں ہی لیکن جب طاقت اور اختیار ہاتھ میں آ جائے تو پھر اپنے مخالف سیاست دان کے ناک کی لکیریں نکلوانا بھی نیا نہیں ہے۔پیپلز پارٹی نے اپنے بدترین مخالف اور بلاول بھٹو زرداری کے خلاف”نا زیبا جملے“کسنے والے معروف سیاست دان شیخ رشید کو چار دنوں میں ہی تگنی کا ناچ نچا دیا ہے۔پہلے اسلام آباد میں مقدمہ درج کرتے ہوئے رات کے اندھیرے میں گھر سے گرفتار کیا،ابھی دن کو عدالت میں پیش بھی نہیں کیا گیا تھا تو مری میں بھی شیخ رشید کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا،اسلام آباد پولیس نے دو دن کا ریمانڈ لیا تو اگلے دن ہی نہ صرف کراچی میں سابق وزیر داخلہ کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی بلکہ شہر قائد کی پولیس”شیخ جی“کو لینے وفاقی دارالحکومت پہنچ گئی ۔شیخ جی نے کراچی پولیس کے ہتھے چڑھنے سے بچنے کے لئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہی تھا کہ جواب ملنے سے پہلے ہی بلوچستان کے ضلع حب میں بھی ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔شیخ رشید کے خلاف حب کے صدر تھانے میں شہری کی جانب سے ایف آئی آر درج کروائی گئی ہے۔شہری نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ سابق وزیرداخلہ نے بلاول بھٹو اور آصف زرداری کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے،شیخ رشید امن وامان خراب کرنےکی سازش کر رہے ہیں،ان کے نازیبا الفاظ سے پیپلزپارٹی اور عوام میں اشتعال پھیلا ہے۔دوسری جانب سابق وزیر داخلہ کے وکیل کے مطابق شیخ رشید نے گذشتہ رات ملاقات میں کہا تھا کہ مجھے پانچ لوگ مروانا چاہتے ہیں جن میں آصف زرداری،نواز شریف، شہباز شریف،رانا ثناءاللہ اور بلاول بھٹو شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں