مظفر آباد(وقائع نگار خصوصی)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اس وقت ہمارے معاشرے میں تقسیم در تقسیم پیدا ہوچکی،یہ صورتحال بہت افسوسناک ہے لیکن کشمیر کے معاملے پر اتحاد ویگانگت سے بھارت کے در و دیوار، اس کی حکومت اور اغیار ضرور پریشان ہوں گے،قائد اعظم نے کہا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے،مجھے فخر ہے میں آج وہاں کھڑا ہوں جہاں قائد اعظم نے یہ الفاظ ادا کئے تھے،اگر کشمیر کو آزادی دلانی ہے تو معاشی طاقت کیساتھ دلانی ہوگی۔
آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمارے معاشرے میں تقسیم در تقسیم پیدا ہوچکی ہے، یہ صورتحال بہت افسوسناک ہے لیکن اس وقت اس ایوان میں تمام جماعتوں کے اکابرین موجود ہیں اور یہ ہے وہ اتحاد و یگانگت جس سے بھارت کے در و دیوار، اس کی حکومت اور اغیار ضرور پریشان ہوں گے، آج تمام جماعتوں کا اتحاد دیکھ کر یقیناً بھارت پریشان ہوگا ، پاکستانیوں نے ہمیشہ اپنے کشمیریوں بھائیوں کو یاد رکھا اور ان کی اخلاقی امداد جاری رکھی، کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد ضرور رنگ لائی گی، لیکن ہمیں باتیں یا نعرے نہیں کشمیر کاز کے لئے عملی اقدام کرنا ہوں گے ، ہمارے مخالفین کو پریشان ہونا بھی چاہیے کہ جب کسی معاشرے میں اتحاد پیدا ہوتا ہے تو پھر آپ کو اپنے مقاصد کی تکمیل میں مدد ملتی ہے۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ یہاں موجود رہنماو¿ں نے پاکستان میں قومی یکجہتی کا پیغام دیا ہے، آج 75 سال بعد کشمیر کی وادی خون کے رنگ سے سرخ ہوگئی، نریندر مودی نے 2019 میں کشمیر کا خصوصی درجہ تبدیل کرکے پورے خطے کو جیل بنادیا، یہ ظلم زیادہ دیر نہیں چلے گا، کشمیریوں کی عظیم قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی، بظاہر ایسا لگتا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ دب گیا ہے، دنیا اس پر زیادہ بات نہیں کرتی لیکن دنیا میں کئی مثالیں ہیں مشرقی تیمور، جنوبی سوڈان ،شمالی آئرلینڈ سمیت کئی مثالیں جہاں کئی ممالک کو آزادی دلائی گئی لیکن جب بوسینیا کی بات آتی ہے تو جب تک لاکھوں لوگ شہید نہیں کردیے جاتے اس وقت دنیا کا ضمیر نہیں جاگتا،بوسینیا، فلسطین اور کشمیر میں ایسے مظالم ڈھائے گئے کہ جنہیں زبان پر بھی نہیں لایا جاسکتا، ان تمام اقوام کا قصور صرف یہ ہے کہ یہ سب مسلمان ہیں، جب کشمیر کی بات آتی ہے تو جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا محاورہ سچ ثابت ہوجاتا ہے لیکن ان تمام مشکلات کے با وجود پاکستان کے عوام اور تمام حکومتوں نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کی کیونکہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ اقوام متحدہ میں آنجہانی نہرو نے کہا تھا کہ ہم خود کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلائیں گے، کشمیری آج ہم سے اور عالم اسلام سے پوچھتے ہیں کہ اللہ نے آپ کو بے پناہ قدرتی وسائل دیے تو آپ نے 75 سال میں کشمیر اور فلسطین کی آزادی کے لیے کیا کیا، اگر ہم مصمم ارادہ اور عملی اقدامات کریں تو بہت جلد یہ خطے آزادی حاصل کریں گے، جاپان اور جرمنی جنگ عظیم دوئم میں تباہ و برباد ہوگئے لیکن آج وہ دونوں ممالک صرف 60 سال میں سخت محنت کے بعد دنیا کی عظیم قوتیں بن گئیں کہ عالمی سطح پر ان کا طوطی بولتا ہے، آج دنیا ان دو ملکوں کے بغیر چل نہیں سکتی۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا گلہ ہم سے جائز ہے، اگر دنیا کے اربوں مسلمان متحد ہو کر ان کے لیے آواز اٹھائیں تو ہر ظلم کا حساب ہوگا اور انہیں آزادی ملے گی، ابھی کہا گیا کہ 20 سال کے لیے حق خود ارادیت کو موخر کردیا جائے،اس سے بڑی سازش اور ظلم اور کیا ہوسکتا ہے؟ کوئی پاکستانی ایسا سوچ بھی نہیں سکتا۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کشمیر کی آزادی ہمیں اتحاد پیدا کرنا ہوگا، معاشی استحکام لانا ہوگا، سیاسی استحکام لانا ہوگا، پاکستان ایک نیو کلیئر طاقت ہے، بھارت ہماری طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا لیکن اگر کشمیر کو آزاد کرانا ہے تو ملک کو معاشی قوت بنانا ہوگا، اگر ہم ملک کو معاشی قوت بنائیں تو پھر کشمیر کی آزادی دور نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر نے اپنی تقریر کے دوران کچھ مطالبات پیش کیے، بہت معاشی چیلنجز ہیں، آئی ایم ایف ایک ایک کتاب دیکھ رہا ہے، ایک ایک دھلے کی سبسڈی کو دیکھ رہا ہے، 75 سال سے قرض لینے کا سلسلہ جاری ہے، کہیں تو ہمیں اس کو روکنا ہے، اگر قوم فیصلہ کرلے، اگر ہمارے قول و فعل میں تضاد 90 فیصد بھی ختم ہوجائے تو یہ کشتی ضرور کنارے لگ جائے گی۔