عوام گئی بھاڑ میں،حکومت کا آئی ایم ایف کو راضی کرنے کے لئے بڑا فیصلہ

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف)کو راضی کرنے کے لئے عوام پر مہنگائی کا پہاڑ توڑ دیا،بجلی اور گیس سمیت متعدد اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کر لیا۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق آسمان کو چھوتی مہنگائی سے بے حال اور بے سرو سامان عوام کا بھرکس نکالنے کے لئے حکومت نے آئی ایم ایف کے مطالبات پر گھٹنے ٹیکتے ہوئے بجلی اور گیس مزید مہنگی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔پاکستان کے آئی ایم ایف سے مذاکرات حتمی مراحل میں داخل ہوگئے،وفاقی حکومت نے بجلی کا بنیادی ٹیرف بڑھانے کی اصولی منظوری دے دی۔بجلی کے نرخوں میں 4 سے 10 روپے فی یونٹ اضافہ متوقع ہے۔وفاقی حکومت گیس ٹیرف بڑھانے پر بھی رضامند ہو گئی، مختلف اشیاء پر جی ایس ٹی 17 فیصد اور فلڈ لیوی بھی عائد کرنے کی منظوری دے دی گئی۔آئی ایم ایف سے پالیسی سطح کے مذاکرات کا آخری دور جمعرات تک جاری رہے گا۔حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سخت مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹ رہا،سخت شرائط پر عمل کرنا ہی آخری حل ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ صارفین کو بجلی کے نرخوں میں ایک اور اضافے کے لیے تیار رہنا چاہیے کیونکہ حکومت کے پاس بجلی کے شعبے کے قرض کو 10 کھرب روپے تک کم کرنے کے لیے صارفین سے اضافی رقم وصول کرنے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا۔حکومت کے پاس ٹیرف اقدامات کے ذریعے گردشی قرض میں 9 کھرب 52 ارب روپے سے 10 کھرب روپے کی کمی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں کیونکہ آئی ایم ایف نے واضح کیا ہے کہ پاور ہولڈنگ کمپنیوں میں خلا کو برقرار رکھنا اب قابل قبول نہیں۔قیمتوں میں اضافے کے بریک ڈاون کے مطابق بجلی کے بنیادی ٹیرف میں فی یونٹ 7 روپے سے زیادہ کا اضافہ کرنا پڑے گا تاکہ پاور سیکٹر کے لیے رواں مالی سال کے دوران مزید 75 ارب روپے کی تین سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے علاوہ تقریباً 6 کھرب روپے اکٹھے ہوں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں