کیا ترکیہ میں آنے والے ہولناک زلزلے سے نیو کلیئر پاور پلانٹ بھی تباہ ہو گیا؟جانئے

استنبول(خصوصی رپورٹ)ترکیہ اور شام میں آنے والے ہولناک زلزلے نے قیامت برپا کر دی ہے،سینکٹروں بلند و بالا عمارتیں پلک جھپکتے میں زمین بوس ہو گئیں ہیں اور اب تک کی اطلاعات کے مطابق ہولناک زلزلے میں 3000 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں،دنیا بھر میں ترکیہ میں پیش آنے والی اس قدرتی آفت کے حوالے سے شدید خوف ہراس پایا جا رہا ہے 7.8 شدت کے زلزلے کی سوشل میڈیا پر پھیلی ویڈیوز میں کئی پرانی اور غیر متعلقہ ویڈیوز بھی گردش کر رہی ہیں،ان ویڈیوز میں دکھائی گئی تباہی کے حوالے سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ حالیہ زلزلے کے نتیجے میں ہوئی،سوشل میڈیا پر گردش ہونے والی ویڈیوز کے حوالے سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ زلزلے سے ترکیہ کا نیو کلیئر پاور پلانٹ بھی تباہ ہو گیا ہے تاہم اب اس دعویٰ کی اصل حقیقت سامنے آ گئی ہے۔
”پاکستان ٹائم “کے مطابق ترکیہ اور شام میں آنے والے ہولناک زلزلے سے قیامت صغری کا منظر ہے،جگہ جگہ بلند و بالا عمارتوں کا ملبہ بکھرا پڑا ہے جبکہ ملبے تلے اب بھی سینکڑوں افراد موجود ہیں جنہیں بچانے کے لئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں،دنیا بھر سے ترکیہ میں پیش آنے اس قدرتی حادثے پر ترکیہ کی حکومت اور شہریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جا رہا ہے جبکہ زلزلے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر سینکڑوں ویڈیوز بھی گردش کر رہی ہیں جنہیں دیکھ کر کلیجہ حلق کو آ جاتا ہے،انہی ویڈیوز میں سے ایسی ویڈیوز بھی زیر گردش ہیں جن میں دعویٰ کیا جا رہا ہے زلزلے سے ترکیہ کا نیو کلیئر پاور پلانٹ بھی دھماکے سے پھٹ گیا ہے ،
انہی ویڈیوز میں سے ایک زبردست دھماکے کی ہے،جس کے بارے میں کہا گیا کہ زلزلے کے نتیجے میں ترکیہ کا ایک نیوکلئیر پاور پلانٹ بھی پھٹا ہے۔ویڈیو کلپ میں دکھایا گیا کہ بندگاہ کے قریب عمارت میں اچانک دھماکہ ہوتا ہے اور دھویں کا ایک بادل فضا میں اٹھتا ہے،اس کے بعد شاک ویو قریب موجود عمارتوں کو تباہ کردیتی ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ وائرل ویڈیو ترکی کے کسی نیوکئیر پلانٹ کی نہیں بلکہ 4 اگست 2020 کو بیروت کی بندرگاہ کے ایک گودام میں ہونے والے دھماکے کی ہے،جس میں بڑی تعداد میں امونیم نائٹریٹ ذخیرہ کیا گیا تھا۔اس دھماکے کے نتیجے میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔روسی کمپنی نے اطلاع دی ہے کہ وہ اس وقت جنوبی ترکی میں جو جوہری پلانٹ بنا رہا ہے وہ زلزلے سے متاثر نہیں ہوا۔رات کے اندھیرے میں بنی اسی طرح کی ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے،جس میں ایک انتہائی خوفناک دھماکے کو دکھایا گیا ہے لیکن اس ویڈیو کا بھی ترکیہ زلزلے سے کوئی تعلق نہیں،بلکہ مذکورہ ویڈیو 2015 میں چین کے تیانجن پورٹ پر ہونے والے دھماکے کی ہے۔12 اگست 2015 کو شمالی چین کے شہر تیانجن کی بندرگاہ میں ہونے والے سلسلہ وار دھماکوں میں سرکاری رپورٹس کے مطابق 173 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔یہ دھماکے چین کے شہر تیانجن کے بنہائی نیو ایریا میں ایک کنٹینر سٹوریج سٹیشن پر ہوئے۔دوسرا دھماکہ اس سے کہیں زیادہ بڑا تھا اور اس میں تقریباً 800 ٹن امونیم نائٹریٹ (تقریباً 256 ٹن دھماکہ خیز مواد کے مساوی) کا بلاسٹ شامل تھا۔ابتدائی دھماکوں کی وجہ سے لگنے والی آگ ہفتہ بھر بے قابو رہی،جس کے نتیجے میں 15 اگست کو آٹھ اضافی دھماکے ہوئے۔دھماکوں کی وجہ فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکی، لیکن فروری 2016 میں ایک تحقیقات میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا تھا کہ ابتدائی دھماکے کی وجہ خشک نائٹروسیلوز کا زیادہ گرم کنٹینر تھا۔سرکاری ہلاکتوں کی رپورٹ میں 173 اموات، 8 لاپتہ اور 798 زخمی شامل ہیں۔ ہلاک شدگان میں 104 فائر فائٹرز تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں