اسٹیبلشمنٹ ایک بار پھر عمران خان کے نشانے پر

لاہور(وقائع نگار خصوصی)سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ایک بار پھر سابق فوجی سربراہ جنرل(ر)قمر جاوید باجوہ اور اسٹیبلشمنٹ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آج بھی جنرل(ر) باجوہ کی پالیسی چل رہی ہے،اسٹیبلشمنٹ صرف ایک آدمی کا نام ہے،نواز شریف سے کوئی رابطہ نہیں،وہ میری نا اہلی چاہتے ہیں،میرے قتل کے لئے جنوبی وزیرستان کے علاقے سے 2 لوگوں کو ٹاسک دیا گیا ہے۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق لاہور میں غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ صرف آرمی چیف کا نام ہے،ابھی تک اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے ہمیں کوئی مثبت اشارہ نہیں ملا،یوں لگتا ہے ابھی بھی سابق جنرل کی پالیسی چل رہی ہے،مانتا ہوں جنرل(ر) باجوہ کو ایکسٹینشن دینا بہت بڑی غلطی نہیں بلکہ بلنڈر تھا،جنرل باجوہ نے لابنگ کر کے حسین حقانی اور دوسرے لوگوں کو رکھوایا،حسین حقانی امریکہ میں میرے خلاف لابنگ کرتے تھے،پہلی مرتبہ عوام نے رجیم چینج کو قبول نہیں کیا،ایسے افسروں کو پنجاب میں لایا جارہا ہے جو 25 مئی کے واقعے میں ملوث تھے،یوں لگ رہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوگی،آئین میں واضح ہے 90 دن میں انتخابات ہونے چاہئیں،جب بھی اسمبلیاں تحلیل ہوتیں یہی نگراں حکومت آتی لیکن ایسی انتقامی کاروائیاں پہلے کبھی نہیں دیکھیں۔
عمران خان نے کہا کہ موجودہ افغان طالبان حکومت پاکستان مخالف نہیں،ہم دہشت گردی کے متحمل نہیں ہوسکتے،دنیا میں دہشت گردی ہوتی ہے لیکن آل پارٹیز کانفرنس(اے پی سی) کا کہیں نام نہیں سنا۔ان کا کہنا تھا کہ ڈالر،پیٹرول اور دوسری چیزیں کیوں مہنگی ہورہی ہیں،قانون کی عمل داری ہوگی تو ملک آگے جائے گا،البتہ جیل بھرو تحریک ایک پر امن احتجاج ہے،جیل بھرو تحریک میں خود گرفتاری دوں گا،حکومت توشہ خانہ میں پھنس گئی ہے،عدالت نے توشہ خانہ کی تفصیل مانگی جو نہیں ملی۔

دوسری طرف عمران خان نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے،میرے قتل کے لئے جنوبی وزیرستان کے علاقے سے دو لوگوں کو ٹاسک دیا گیا ہے،مجھے قتل کرنے کیلئے دونوں پیشہ ور قاتلوں کو رقم بھی ادا کی گئی ہے،میرے پاس اس منصوبے کے تمام ثبوت موجود ہیں،پہلے بھی کہا تھا مجھے جنونی شخص کے ذریعے قتل کا منصوبہ بنایا گیا اور تین شوٹرز کے ذریعے حملہ کروا کر جان سے مارنے کی کوشش کی گئی،جے آئی ٹی نے تفتیش کرکے تین حملہ آوروں کی رپورٹ دی، یہ جتنا مرضی کوشش کرلیں مجھ پر دباو نہیں ڈال سکتے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں