شوگر کے مریضوں کے لیے ذہنی دباو کتنا خطرناک ؟نئی تحقیق نے تہلکہ مچا دیا


لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)ذیابیطس کے مریضوں کے لیے جسم میں موجود شوگر لیول پر قابو پانا نہایت ضروری ہے،اگر شوگر لیول پر قابو نہ پایا جائے تو ذیابیطس کے شکار افراد کو کئی سنگین مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے،شوگر لیول کو قابو میں رکھنے کے لیے جہاں غذا اور ڈائٹ بے حد ضروری ہے وہیں ذہنی سکون اور اطمینان سے بھی اسے قابو کیا جا سکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیاکے مطابق ذہنی دباوبھی ان عناصر میں شامل ہے جس پر بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے،جب انسان شدید ذہنی دباو کا شکار ہوتا ہے تو اس سے صحت پر بھی بھرپور اثر پڑتا ہے۔ ذہنی دباو سے انسان کو وزن بڑھنے یا کم ہونے اور نیند کے اوقات میں تبدیلی کے علاوہ بھی کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔جب انسان ذہنی دباو کا شکار ہوتا ہے تو جسم میں مخصوص ہارمونز خارج ہوتے ہیں جس سے خون میں گلوکوز کی سطح بڑھ جاتی ہے جس کے باعث ذیابیطس کے مرض میں مبتلا افراد کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ماہر نفسیات ڈاکٹر سامنت درشی کہتے ہیں کہ ’ذہنی دباو پر قابو رکھنا اس وجہ سے بھی اہم ہے کہ اس سے خون میں گلوکوز پر فرق مرتب ہوتے ہیں۔ جب انسان ذہنی دباو کا شکار ہوتا ہے اس وقت جسم میں ہارمونز کا اخراج شروع ہو جاتا ہے جو خون میں گلوکوز کی سطح کو بلند کرتے ہیں۔ یہ شوگر کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے جو خون میں شوگر لیول کو قابو میں رکھنا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب ذہنی دباو کے باعث بلڈ شوگر لیول پر بھی ’کارٹیسول‘ اور ’ایڈرینالین‘ ہارمونز کے اخراج کے باعث اثر پڑ سکتا ہے،اس کے علاوہ ذیابیطس کے شکار افراد ذہنی دباو کے باعث اپنی خوراک اور ورزش میں بھی کوتاہی کر سکتے ہیں۔ڈاکٹر سامنت درشی مزید کہتے ہیں کہ ’ذیابیطس کے شکار افراد کے لیے ذہنی دباو کو کم کرنا بہت ضروری ہے، ذہنی دباو کو آرام، ورزش اور تھراپی کے ذریعے کم کیا جا سکتا ہے، اس سے مریضوں کو ہر طرح سے سکون ملے گا اور وہ اپنی صحت کو اچھے طریقے سے بہتر رکھ پائیں گے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں