اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ یہ لوگ میری صرف وفاداریاں تبدیل کرنا چاہتے ہیں،میں مر جاوں گا ان کی بات تسلیم نہیں کروں گا اور نہ ہی میں اس عمر میں اپنی سیاسی ہمددریاں تبدیل کروں گا۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق سابق وزیر داخلہ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے اہم اتحادی شیخ رشید احمد کو اسلام آباد کے ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں تھانہ مری کی جانب سے راہداری ریمانڈ کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شیخ رشید کو ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر مری پولیس کے حوالے کرتے ہوئے کل دن دو بجے متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کے خلاف تھانہ مری میں درج مقدمے میں پیشی کے معاملے میں انھیں اڈیالہ جیل سے سیشن عدالت اسلام آباد لایا گیا۔سماعت کے دوران وکیل علی بخاری نے کہا کہ راہداری ریمانڈ اور سفری ریمانڈ دو مختلف چیزیں ہیں،مری پولیس کی جانب سے راہداری ریمانڈ کی استدعا پہلے مسترد ہو چکی،شیخ رشید کہیں بھاگے نہیں جارہے،حراست میں ہیں،مری پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوا،جس کی مدعیت میں مقدمہ درج ہو وہ تفتیش نہیں کرسکتا،شیخ رشید کے گھرپر دھاوا بولا گیا،آئین انسانی حقوق فراہم کرتا ہے،شیخ رشید کی جانب سے 16 بار وزیر رہنے کے بیان سے کس کو خطرہ ہو گیا؟ متعلقہ جوڈیشل مجسٹریٹ چھٹی پرہیں،مری پولیس کل بھی راہداری ریمانڈ کی استدعا کرسکتی تھی،کیا ہوم سیکریٹری،ڈی سی راولپنڈی یا متعلقہ انتظامیہ کو گرفتاری سے آگاہ کیا گیا؟شیخ رشید کے گھر سے سب کچھ برآمد کر لیا، پھر راہداری ریمانڈ کیوں چاہیے؟جوڈیشل مجسٹریٹ نے استفسار کیا کہ راہداری ریمانڈ مسترد ہونے کے فیصلے کی کاپی ہے؟جس پر مری پولیس نے جواب دیا کہ کوئی فیصلہ جاری نہیں ہوا،زبانی کلامی بات ہوئی۔شیخ رشید نے کہا کہ میری تھانہ مری میں درج مقدمے میں پیشی ہو چکی ہے،مجھ سے جیل میں تھانہ مری میں درج مقدمے میں تفتیش ہو چکی ہے۔پراسیکوٹر عدنان نے شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ سے متعلق دلائل میں کہا کہ آپ کی عدالت سے صرف راہداری ریمانڈ کے حوالے سے معاملہ آیا ہے۔شیخ رشید جوڈیشل ریمانڈ پرہیں،شیخ رشید کو مری کی عدالت میں پیش کرنا ہے۔ شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ آپ راہداری ریمانڈ کی درخواست پر دلائل نہیں سن سکتے۔شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ پر فیصلہ متعلقہ عدالت پہلے ہی سنا چکی ہے۔شیخ رشید پر مقدمہ صرف ایک کہانی بنانے اور سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے مقدمہ درج کیاگیا،شیخ رشید پر ایک ہی نوعیت کی لسبیلہ اور کراچی میں بھی مقدمہ درج کیا گیا،شیخ رشید کو صرف دماغی طور پر ٹارچر کرنے کی کوشش کی جارہی،شیخ رشید پر پریشر ڈالا جا رہا ہے تاکہ وہ اپنا بیان تبدیل کرلیں،شیخ رشید کی جان کو خطرہ ہے،جان چلی گئی تو کون ذمے دار ہو گا؟عدالت اس بات کی یقین دہانی کروائے کہ شیخ رشید کی جان کو نقصان نہیں ہو گا۔جوڈیشل مجسٹریٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شیخ رشید کو ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر مری پولیس کے حوالے کرتے ہوئے شیخ رشید کو کل دن دو بجے متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔مری پولیس شیخ رشید کو ایف ایٹ کچہری سے لے کر روانہ ہوگئی۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئےشیخ رشید کا کہنا تھا کہ وہ عمران خان کے اتحادی ہیں،حکومت ان کی ہمدردیاں تبدیل کرنا چاہتی ہے،مرجاوں گا لیکن ان کی بات نہیں مانوں گا،میں اس عمر میں ہمدردیاں تبدیل نہیں کروں گا۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ فوج سے کبھی لڑائی نہیں لڑی،میں فوج کا ہوں،میں نے کبھی کسی پولیس اہلکار پرگن نہیں نکالی،رات مجھے اہم شخصیت سے ملنے کا کہہ رہے تھے،میں نے انکار کر دیا،ادارو ں سے کبھی لڑائی نہیں کی،اس عمر پر ہمدردیاں نہیں بدلوں گا۔انہوں نے کہا ہے کہ کاغذت نامزدگی کی سکروٹنی میں مجھے بلایا جائے،مجھ پر جھوٹا مقدمہ بنایاگیا،دونوں فونز کے پاسورڈ پولیس کو دے دیے ہیں،میرے پیسے،موبائل اور گھڑیاں پولیس نے نکال لی ہیں،مری پولیس نے گھنٹوں مجھ سے تفتیش کی ہے،تمام کام آبپارہ پولیس نے کیا،مری، لسبیلہ اورکراچی پولیس معصوم ہے۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2023/02/Sheikh-Rasheed-Murri-Police-1200x480.jpg)