لاہور ( سٹاف رپورٹر)قومی احتساب بیورو ”نیب“نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پی ٹی آئی رہنما عثمان بزدار کو 16 فروری کو طلب کر لیا ہے ، ساتھ ہی اپنی تمام جائیداد کا ریکارڈ بھی لانے کا کہا گیا ہے ۔
”پاکستان ٹائم “کے مطابق نیب لاہور کی جانب سے جاری نوٹس میں عثمان بزدار کو کل بروز جمعرات دوپہر 11 بجے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، قومی احتساب بیورو نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو اپنی جائیدادوں کا ریکارڈ ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے، نیب کی جانب سے اب تک خریدی گئی اور فروخت کی گئی جائیداروں کا ریکاڈ بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے، نیب نے کرپشن اور کرپٹ پریکٹس کے کیس میں سابق وزیر اعلیٰ کو طلب کیا ہے۔
عثمان بزدار کو ان کے ڈی جی خان والے گھر اور لاہور میں رہائشی پتے پر نوٹس ارسال کیا گیا ہے،نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پیش نہ ہونے کی صورت میں نیب آرڈیننس کے شیڈول ٹو کے تحت کارروائی بھی کی جا سکتی ہے، واضح رہے کہ 2020 میں بھی نیب کی طرف سے عثمان بزدار کے خلاف ”اختیارات کا غلط استعمال“ کرتے ہوئے لاہور گیٹ وے اور دیگر منصوبوں میں”من پسند ٹھیکیدار“ کو ٹھیکہ دینے پر تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل نیب نے عثمان بزدار کے خلاف شراب لائسنس سے متعلق تحقیقات کا آغاز کیا تھا، ان پر الزام تھا کہ انہوں نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے سربراہ پر یہ دباو¿ ڈالنے کے لیے 5 کروڑ روپے رشوت لی کہ وہ خلاف قانون ایک زیر تعمیر ہوٹل کو شراب لائسنس جاری کریں۔
اس کے علاوہ وہ جنوبی پنجاب میں زیادہ تر اپنے رشتے داروں اور دیگر کے نام پر جائیدادیں حاصل کرنے کے الزامات کا بھی سامنا کر رہے تھے۔تاہم نیب کے سوالات کے جواب میں عثمان بزدار نے شراب لائسنس کے اجرا سے متعلق اپنی پوزیشن واضح کی لیکن انہوں نے اپنی اور رشتے داروں کی جائیدادوں سے متعلق بیورو کو تفصیل فراہم نہیں کی۔
عثمان بزدار نے کہا تھا کہ ’میں نے کوئی غیرقانونی کام نہیں کیا، پوچھے گئے ہوٹل کو شراب لائسنس کے اجرا میں میرا کوئی کردار نہیں، اس کیس میں میرے خلاف تمام الزامات جھوٹے ہیں‘۔
