اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)سانحہ کلرکہار پر انسپکٹر جنرل( آئی جی)نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس خالد محمود کی وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود سے ملاقات ہوئی،آئی جی موٹروے پولیس نے کلر کہار بس سانحہ پر وفاقی وزیر مواصلات کو رپورٹ پیش کی۔
رپورٹ کے مطابق باراتیوں کی بس اسلام آباد سے لاہور کی طرف جاتے ہوئے موٹروے(ایم 2)کلرکہار سالٹ رینج کے مقام پر بریک فیل ہونے کے باعث حادثے کا شکار ہوئی،موٹروے پولیس اطلاع ملتے ہی دو منٹ کے اندر جائے حادثہ پر پہنچ گئی۔ لوکل انتظامیہ بھی آدھے گھنٹے کے اندر جائے حادثہ پر موجود تھی،حادثے میں تین دیگر گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا،اس المناک حادثے میں 14 افراد جاں بحق، 11 افراد شدید زخمی اور 31 افراد معمولی زخمی ہوئے،جاں بحق افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں،حادثے کی خبر ملتے ہی ڈی آئی جی موٹروے ملک محمد یوسف جائے حادثہ پر پہنچے اور ریسکیو آپریشن کی نگرانی کرتے رہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حادثے کے زخمیوں کو موٹروے پولیس نے ایف ڈبلیو او،ریسکیو 1122 اور موٹروے پولیس کی ایمبولینسز میں فوری طور پر ٹراما سینٹر کلرکہار منتقل کیا اور متاثرہ بس کو مزید قانونی کاروائی کیلئے متعلقہ ضلع پولیس کے حوالے کردیاگیا۔ملاقات میں وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود نے آئی جی نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس خالد محمود کو ہدایات جاری کیں کہ موٹرویز پر داخلے کے لیے مسافر بردار گاڑیوں کا فٹنس سرٹیفیکیٹ لازمی قرار دیا جائے اور بغیر فٹنس سرٹیفیکیٹ کسی بھی گاڑی کی موٹرویز پر داخلے پر پابندی عائد کی جائے۔اس ضمن میں آئی جی موٹرویز چاروں صوبائی سیکرٹریز ٹرانسپورٹ کو اس اقدام کے بارے میں آگاہ کریں اور چاروں صوبائی سیکرٹریز ٹرانسپورٹ موٹر ویز پر داخلے سے قبل گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ کی چیکنگ کو یقینی بنائیں۔
وزیر مواصلات نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد موٹرویز پر مسافروں کو محفوظ سفر فراہم کرنا ہے جبکہ موٹروے پولیس موٹرویز پر محفوظ اور آرام دہ سفر کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔ترجمان کے مطابق وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف،وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود کی ہدایت پر زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جارہی ہے،اس تمام واقعہ کی براہ راست نگرانی آئی جی موٹروے پولیس خالد محمود نے کی۔