کراچی (وقائع نگار خصوصی)وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا ہے کہ میرٹ کی بحالی، قانون کی عملداری اور عام آدمی کو انصاف کی فراہمی میں وکلا کا کلیدی کردار رہا ہے۔ وکلاءکا کالا کوٹ عوامی حقوق اور جمہوریت کیلئے جدوجہد کی علامت ہے،پاکستان بننے سے لیکر اب تک جنہوں نے آئین توڑا انہوں نے ملک کو کمزور کیا،آئین پر عمل کرتے ہوئے ہی جمہوریت مضبوط ہو گی اور ملک میں سیاسی استحکام آئے گا، صدر پاکستان کی جانب سے جنرل الیکشن کے اعلان کو چیلنج کرنے والے الیکشن کمیشن نے آئین سے انحراف ہی نہیں بلکہ غداری کی ہے، نظریہ ضرورت کے مطابق اب تک جو بھی فیصلے کیے گئے انکی وجہ سے ملک میں عدم استحکام آیا اور آئینی ادارے کمزور ہوئے،پاکستان کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے، ہندوستان کی طرف سے مقبوضہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کا ختم کیا جانا اقوام متحدہ کی قرارداوں کی کھلی خلاف ورزی ہے اور کشمیریوں کے ساتھ نا انصافی ہے،کشمیری گزشتہ سات دہائیوں سے تحریک آزادی کشمیر کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے، عالمی برادری کو مسلہ کشمیر کے حل کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہاروزیراعظم آزاکشمیر سردار تنویر الیاس نے کراچی بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈپٹی سپیکرآزادکشمیر چوہدری ریاض احمد، وزراءحکومت عبدالماجد خان، چوہدری محمدرشید،سردار فہیم اخترربانی، پارلیمانی سیکرٹری پیرسید مظہر شاہ ودیگر بھی موجود تھے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ آئین اور قانون کی حکمرانی سے ملک میں ادارے مضبوط ہوتے ہیں، آزاد اور خود مختار ادارے ہی عام لوگوں کو انصاف مہیا کر سکتے ہیں،نظریہ ضرورت کے مطابق اب تک جو بھی فیصلے کیے گئے انکی وجہ سے ملک میں عدم استحکام آیا۔ نظریہ ضرورت کے تحت کیے گئے اقدامات سے آئینی و قانونی ادارے کمزور ہوئے۔وکالت جیسا مقدس کوئی دوسرا پیشہ نہیں، معاشرے میں حق دار کو حق دلانے والے صرف وکلاءہیں۔وکلاءاور سول سوسائٹی آئین کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنائیں تاکہ ہر شہری کو انصاف مل سکے معاشرے میں اخلاقی تنزلی سے خرابیاں بڑھتی ہیں، طاقت کے زور پر ہر شہری کو پابند نہیں کیا جا سکتا بلکہ قانون پر عملدرآمد کروانے کے لیے سماجی ذمہ داری کا احساس دلانا بھی حکومت اور اسکے ادروں کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ آٹھارویں ترمیم نے وفاق اور صوبوں میں دوریاں پیدا کیں جن کو دور کیا جانا چاہیئے،صدر پاکستان ملک کے آئینی سربراہ ہیں،صدر پاکستان کی جانب سے جنرل الیکشن کے اعلان کو چیلنج کرنے والے الیکشن کمیشن نے آئین سے انحراف کیا ہے، الیکشن کمیشن کی یہ گستاخی آئین سے انحراف ہی نہیں غداری بھی ہے،آئین پر عمل کرنا سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے ،اگر ہم اپنے آئین کا احترام نہیں کریں گے تو یہ قوم بکھر جائے گی،بنگلہ دیش کی صورت میں آدھا ملک گنوانے کے بعد سیاسی قیادت کی طرف سے 74 کا آئین متفقہ طور پر بنایا اور منظور کیا تھا۔ مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان گزشتہ سات دہائیوں سے طاقت کے نشے میں منہ زور ہو کر دیدہ دلیری سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتا آرہاہے،مقبوضہ وادی کے اندر انسانی حقوق کی پامالیوں کا بازار گرم کر رکھا ہے جس پر عالمی طاقتوں کی خاموشی فکر انگیز ہے،مقبوضہ کشمیر کی مائیں بیٹیاں اور بہنیں سبز ہلالی پرچم لہرا کر ہندوستانی مسلح افواج کو چیلنج کرتی ہیں،کشمیری مائیں استقامت، صبر اور قربانیوں کا پیکر ہیں،ہندوستان کے 27 ملین مسلمان مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم پر خاموش رہ کر مردہ ضمیر ہو چکے،ہندوستانی کروڑوں مسلمانوں کو کشمیریوں جیسی غیرت کی ضرورت ہے،22 کشمیری مسلمانوں نے اذان کی تکمیل اور باجماعت نماز کی ادائیگی کیلئے شہادتیں دے کر قربانیوں کی تاریخ رقم کی،او آئی سی اور عالمی برادری کشمیریوں کا ساتھ دے تو ہندوستان سے کشمیر کو آزاد کرا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کشمیریوں کی جدوجہد پر فخر ہے،کراچی بار ایسوسی ایشن میں 18 ہزار ممبران میں سے 1 ہزار کے قریب کشمیری وکلاء بھی شامل ہیں،با رایسوسی ایشن کے ممبران کو مسئلہ کشمیر کا سفیر بنا کر بیرون ملک بھیجیں گے،ممبران بار ایسوسی ایشن وکلاءپر مشتمل ایک کمیٹی جو ایشیائ، مڈل ایسٹ اور یورپ کے ممالک کے دورے کریں اور وہاں کے پارلیمنٹیرینز انسانی حقوق کی تنظیموں کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے آگاہ کریں۔انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا چہرہ ہے اور یہ بار ایسوسی ایشن سب سے پرانی بار ہے۔کراچی کے وکلاءکی جدوجہد کا معترف ہوں،اس بار ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم سے میں نے بطور وکیل پریکٹس بھی کی ہے،کراچی بار ایسوسی ایشن کے 25 وکلاءکو سندھ کے کیسز میں لیگل ایڈوائزر بنائیں گے،کراچی بار ایسوسی ایشن کے عہدیداران اور ممبران آزادکشمیر آئیں، حکومت بھرپور میزبانی کرے گی، مظفرآباد میں رمضان سے قبل دو روزہ کانفرنس کا اہتمام کریں گے جس میں کراچی بار ایسوسی کو شرکت کی دعوت دیں گے۔اس سے پہلے جب وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان کراچی بار آمد پر صدر عامر سلیم، جنرل سیکرٹری وقار عالم سمیت وکلا کمیونٹی نے وزیراعظم کا والہانہ استقبال کیا۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2023/02/331536769_6020114851429605_4324185151469993007_n-1200x480.jpg)