میں استعفیٰ کیوں دوں؟اسحاق ڈار اپنےمستعفی ہونےکی خبروں پربرس پڑے

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مجھ سے کہا جاتا ہے کہ استعفیٰ دوں ، کیوں دوں استعفیٰ ؟آپ ہوتے کون ہیں مجھ سے استعفیٰ مانگنے والے ؟جو کچھ شبر زیدی نے کیا ہے اس کے بعد انہیں جیل میں ہونا چاہیے تھا، عمران خان نے ملک تباہ کیا، ملک میں معاشی ایمرجنسی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت آنی جانی چیز ہے ،آج ہم ہیں ،کل کوئی اور ہو گا ،میں کوئی ہوا میں تو نہیں کہتا تھا کہ چارٹر آف اکانومی ہونا چاہئے ،اگر میری بات مان کر چارٹر آف اکانومی ہوئی ہوتی تو کم ازکم عوام آپ کو پکڑتی کہ آپ نے سائن کئے ہوئے ہیں، کیوں اسے توڑ رہے ہیں ؟اب ان کو یاد آ جاتی ہے چارٹر آف اکانومی کی ،اس وقت کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی تھی ۔انہوں نے کہا کہ جب ہم حکومت میں آئے تو عمران خان کی حکومت ملک کا بیڑہ غرق کرکے جاچکی تھی،ملک تباہی کے دہانے پر تو تھا اس لیے ایک قابل ستائش فیصلہ کیا گیا کہ سیاست کے اوپر ریاست کو ترجیح دی، اللہ نے موقع دیا تو ملکی نقصانات پورے ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے صوبائی وزرا نے آئی ایم ایف کی امداد روکنے کی کوشش کی، عمران خان کا رویہ خودغرضانہ ہے انہوں نے یہاں تک کہا کہ اگر مجھے نہیں رکھنا تو پاکستان پر ایٹم بم گرادو،ہاں ہم مشکل وقت سے گزر رہے ہیں،انہوں نے یہ نہیں سوچا کہ پاکستان کو مشکل وقت سے کیسے نکالنا ہے؟ عمران خان نے صرف یہ سوچا کہ کیسے تنقید کرنی ہے اور کیسے اپنی گھٹیا سیاست بچانے کے لیے ملک کو نقصان پہنچانا ہے؟ ایسے بیانات نوٹ کیے جاتے ہیں اور ان کا سرمایہ کاری اور سٹاک مارکیٹ پر اثر پڑتا ہے، سب سے پہلے یہ دیکھیں کہ عمران خان نے 45 ماہ میں پاکستان کے لیے کیا کیا؟۔انہوں نے کہا کہ عالمی حالات بھی دیکھیں کہ کیا انٹرنیشنل مارکیٹ میں مہنگائی ہورہی ہے؟ کیا کہیں اور بھی ہورہی ہے؟ ہم نے چند ماہ میں دالوں کی امپورٹ میں 2ارب ڈالر خرچ کیے ہیں، بیڈ گورننس پاکستان کے ان حالات کی وجہ بنی، جی ڈی پی گروتھ سب سے اہم ہے، یہ کہتے ہیں کہ ہم نے جی ڈی پی گروتھ ہائی ریٹ پر چھوڑی ، حالانکہ ن لیگ نے جو جی ڈی پی گروتھ ریٹ چھوڑی وہ 4.7 تھی اور عمران خان جو چھوڑ کر گئے ہیں وہ 3.5 ہے، کون تباہی کررہا ہے؟۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں