کراچی(وقائع نگار خصوصی)پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اورسابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ معیشت کو بچانے کیلئے قربانیاں دینا ہوں گی، اس سال پاکستان کو 5 ہزار ارب کا سود دینا ہوگا وفاقی حکومت کو اخراجات کم کرنا پڑیں گے۔اسحاق ڈار نے پہلے عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف) کو آنکھیں دکھائیں اور اب پھرڈیل کررہے ہیں، عمران خان کی وجہ سے میں جیل گیا،ہم بھی وہی غلطیاں کررہے ہیں جو عمران خان نے کیں۔
”پاکستان ٹائم “کے مطابق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس سال پاکستان کو 5 ہزار ارب کا سود دینا ہوگا اور وفاق ساڑھے 7 ہزار ارب جمع کرکے صوبوں کو 43 ہزار دیتا ہے، این ایف سی ایوارڈ کو تبدیل کرنے کی بات پر لوگ ناراض ہوجاتے ہیں، وفاقی حکومت کو اخراجات کم کرنا پڑیں گے اور معیشت کو بچانے کیلئے قربانیاں دینا ہوں گی، عاطف میاں پاکستان کا بہترین اکنامسٹ ہے، عاطف میاں کو بھی لگادیں، کچھ نہیں ہوگا۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 10میں سے 4 بچوں کی نشوونما پوری نہیں ہوتی 40 فیصد بچے دماغی طور پر کمزور ہوتے ہیں، 75 سال کے بعد ہم نے قوم کو بھوک سے آزاد نہیں کیا، گاو¿ں میں جو بچہ رہ رہا ہے وہ تو 75 سال سے بحران میں ہے، پہلی بار آپ غریب ہوئے تو پیٹ میں درد ہونے لگا ، پاکستان کے بننے کے بعد 11 سال میں 7 وزیراعظم تبدیل کئے ہیں۔مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر سال 55 لاکھ بچے پیدا ہوتے ہیں لیکن آپ کے پاس آپکی ضرورت کا اناج نہیں اور آبادی ہے کہ دن بدن بڑھ رہی ہے، آبادی کنٹرول کرنے کی بات کریں تو لوگ ناراض ہو جاتے ہیں پاکستان اور سوڈان میں پہلے ماہ میں 40 بچے مرجاتے ہیں لیکن امیرعلاقوں میں پیدا ہونے والے 7،8 بچے بھی نہیں مرتے۔انہوں نے کہا کہ میرے آنے سے پہلے دو اور میرے آنے کے بعد ایک غلطی ہوئی ، جب آئی ایم ایف سے قسط آئی تو حفیظ شیخ کو ہٹادیا گیا،جب تیل سستا تھا تو سبسڈی دے کر72 ارب کا نقصان کردیا،مشرف کے آخری سال میں معیشت کے حجم سے8فیصد زیادہ کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ تھا، صوبے ٹیکس جمع کرنے میں ناکام رہے، عمران خان کی وجہ سے میںجیل گیا،ہم بھی وہی غلطیاں کررہے ہیں جو عمران خان نے کیں۔پاکستان آج75برس کی غلطیوں سے یہاں تک پہنچا،کورونا کے دوران آئی ایم ایف نے چھوٹ دی،ہم نے غلطی کی، شوکت ترین پھربھاگے بھاگے آئی ایم ایف گئے اور منی بجٹ پیش کیا،صوبے ایک ہزارارب روپے تعلیم پر خرچ کرتے ہیں،عمران خان حکومت نے پیٹرول کی قیمت کم کرکے آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی،صوبوں کی حکومت ٹیکس جمع نہیں کرتی، وفاقی اخراجات کو کم کرنا پڑے گا،87فیصدپاکستانیوں کو اتنی خوراک نہیں ملتی جتنی ملنی چاہیے۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2023/03/Sood-on-pakistan-1200x480.jpg)