لگژری اشیا پر جی ایس ٹی 18 سے بڑھا کر 25 فیصد کرنے کی تیاری مکمل

اسلام آباد(کامرس رپورٹر)فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے تمام لگژری اشیا پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) 18 سے بڑھا کر 25 فیصد کرنے کی تیاری مکمل کرلی۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق سٹاف لیول معاہدے پر دستخط کی جانب بڑھنے کیلئے عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف) کو ”خوش“کرنے کی کوشش میں حکومت نے وفاقی کابینہ سے منظوری کے لیے ایک سمری سرکولیشن کے ذریعے بھیج دی تاکہ اضافی 11 ارب روپے حاصل کرنے کیلئے جی ایس ٹی کی شرح کو 18 سے بڑھا کر 25 فیصد کرنے کے لیے فہرست میں مزید اشیاءشامل کی جائیں۔ حکومت کی جانب سے 1400 سی سی اور اس سے بڑی گاڑیوں، میک اپ، درآمدی خوراک، فانوس، قالین، سینیٹری، باتھ روم فٹنگ پر بھی ٹیکس میں 7 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔اس کے علاوہ درآمدی سگریٹس، چاکلیٹ، کارن فلیکس، مچھلی، کراکری، ایئر ٹکٹس، قیمتی جیولری، درآمدی میوہ جات، پھلوں اور کتوں بلیوں کی خوراک پر بھی اب 25 فیصد ٹیکس لیا جائے گا۔مقامی طور پر تیار کردہ موٹر گاڑیاں جنہیں عیش و آرام کی اشیاءکے طور پر نمٹنے کی تجویز ہے صرف ایس یو ویز یا سی یو ویز کی کیٹیگری کی گاڑیاں، 1400 سی سی یا اس سے اوپر کے انجن کی صلاحیت کی دیگر گاڑیاں اور ڈبل کیبن پر 25 فیصد کی زیادہ شرح سے ٹیکس لگانے کی تجویز ہے۔ اس ٹیکس کے اقدام سے درآمدی لگژری سامان پر 7 ارب روپے اور مقامی طور پر تیار کی جانے والی لگژری گاڑیوں پر 4 ارب روپے کے محصولات کے اثرات کا تخمینہ لگایا گیا ہے، 25 فیصد کے اضافہ شدہ سیلز ٹیکس کی شرح کے لیے منتخب کردہ درآمدی اشیاء وہی سامان ہیں جنہیں کابینہ نے ’لگژری گڈز‘ کے طور پر متعین کیا اور مئی 2022 میں ان کی درآمد پر پابندی لگا دی گئی تھی۔جی ایس ٹی میں اضافے کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی، فیڈرل بورڈ آف ریونیو وفاقی کابینہ کی حتمی منظوری کے بعد نوٹی فکیشن جاری کرے گا۔حکومت کو 25 فیصد ٹیکس سےاضافی 10 سے 12 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں