اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی اور پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما عطاءاللہ تارڑ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) عمران خان کی جانب سے گرفتاری نہ دینے پرسخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس افسر گھر میں داخل ہوئے تو عمران خان واش روم میں چھپ گئے۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ گرفتاری کے عدالتی حکم پر عملدر آمد کے وقت ڈرپوک چوہے کی طرح بل میں گھس جاتا ہے،جب پولیس افسر گرفتاری کےلئے زمان پارک کی رہائش گاہ میں داخل ہوئے تو عمران خان نے خود کو کمرے میں بند کردیا، عملے کی جانب سے پانی دینے کے لئے دروازہ بجانے پر عمران خان پریشان ہورہے تھے، یہ بھی اطلاعات ہیں کہ گرفتاری سے بچنے کےلئے خود کو واش روم میں لاک کیا۔عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ توشہ خانہ کیس اربوں روپے کا کیس ہے،عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے اربوں روپے کے قومی تحائف کم قیمت پر خرید کر بلیک مارکیٹ میں مہنگے بیچے اور رقم خود کھا گئے، ان لوگوں نے خانہ کعبہ ماڈل والی گھڑی تک بیچ دی ہے،عمران خان اس لئے گرفتاری نہیں دے رہے کیوں کہ انھیں پتا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں فرد جرم عائد کی جانی ہے اور کیس کو آگے چلنا ہے،بزدل ڈرپوک نیازی پیش نہیں ہورہا کیونکہ فرد جرم عائد ہوگئی تو پھنس جائے گا۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے والد بھی سرکاری انجینئر تھے اور بھٹو دور میں انھیں نوکری سے نکالا گیا، عمران خان اپنی بیٹی کو بھی تسلیم نہیں کررہے، ٹیریان وائٹ کیس میں بیٹی کو بھی چھپایا جارہا ہے،یہ کچھ نہیں بتاتا کہ یہ پیسہ کہاں سے کماتا ہے؟ اس نے کبھی زندگی میں بٹوا نہیں رکھا، یہ شخص فری لوڈر ہے۔اداروں پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ مسلم لیگ( ن )کے رہنماو¿ں اور کارکنوں پر فرد جرم روزانہ عائد ہوتی تھی لیکن اربوں کی چوری کرکے عدالتوں سے بھاگنے والے سے کوئی پوچھنے والا نہیں۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2023/03/Imran-khjan-in-washroom-1200x480.jpg)