پولیس تشدد سے پی ٹی آئی کارکن جاں بحق،فرخ حبیب کا دعویٰ

لاہور(کرائم رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر مملکت فرخ حبیب نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس تشدد سے پی ٹی آئی کارکن جاں بحق ہو گیا ہے۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے سابق وزیر مملکت میاں فرخ حبیب نے الزام عائد کیا ہے کہ فاشسٹ حکومت نے ظلم کی انتہا کردی ہے،پی ٹی آئی کے پرانے ورکر علی بلال کو پولیس کے ظلم و تشدد سے شہید کردیا گیا ہے،اس امپورٹڈ حکومت نے کارکنوں کا خون بہانا شروع کردیا ہے۔فرخ حبیب نے اپنے ٹویٹ میں جاں بحق ہونے والے کارکن کی تشدد شدہ میت اور ساتھ میں اس کا شناختی کارڈ بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے تاہم اس حوالے سے پولیس کا موقف سامنے نہیں آ سکا ۔اس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ پولیس نے عوام کی ذاتی املاک اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا،یہ فسطائی،سازشی امپورٹڈ حکومت تصادم کرانا چاہتی ہے لیکن ہم انکے مذموم مقاصد کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔یہ خون ریزی چاہتے ہیں،خون ریزی کے ذریعے انتخابات ملتوی کروانا چاہتے ہیں،یہ عمران خان سے خوفزدہ ہیں،ایک طرف انتخابات کا شیڈول آرہا ہے دوسری جانب عمران خان کو انتخابی مہم روکنے کے لئے فاشسٹ حکومت کا ظلم جاری ہے۔

دوسری طرف ڈاکٹر شہباز گل نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے علی بلال کی تشدد زدہ تصویر شیئر کی اور ساتھ ہی لکھا کہ پی ٹی آئی ورکر بلال کو شہید کر دیا گیا،بلال برگر نہیں تھا،اپنی ماں کا شیر پتر تھا،بس اس کا قصور یہ تھا کہ یہ عام آدمی کا بیٹا تھا،اشرافیہ کا ہوتا تو کوئی ہاتھ بھی نہ لگاتا۔ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ علی بلال کی شہادت میں ہماری اپنی صفوں کے وہ تمام بزدل بھی ذمہ دار ہیں جنہوں نے 25 مئی میں تشدد کرنے والوں کے خلاف ایک پرچہ تک نہ کروایا بلکہ کئی افسران جو ملوث تھے،ان کو ہمارے اپنے دور میں پھر سے عہدوں پر لگایا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں