علی بلال کا قتل اور محسن نقوی کی پریس کانفرنس، تحریک انصاف کا ردعمل آ گیا

لاہور(وقائع نگار خصوصی)پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی)کے رہنماوں نے مقتول کارکن علی بلال کے قتل کے حوالے سے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی اور انسپکٹر جنرل(آئی جی)پولیس کی پریس کانفرنس پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم نگران وزیر اعلیٰ سے علی بلال کے قتل سمیت آئین شکنی کی ہر واردات کا حساب لے گی۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق پی ٹی آئی کی مرکزی رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کی پریس کانفرنس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ محسن نقوی کا کام 90 روز میں الیکشن کرانا اور گھر جانا ہے،محسن نقوی سرپرستوں کے اشاروں پر قانون،جمہوریت کی قبریں گھودنے میں مصروف ہیں،قوم نگراں وزیر اعلیٰ سے علی بلال عرف ظل شاہ کے قتل سمیت آئین شکنی کی ہر واردات کا حساب لے گی۔پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے اپنی ٹویٹ میں علی بلال کی پوسٹمارٹم رپورٹ کو نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے جھوٹ کا ثبو ت قرار دیتے ہوئے لکھا کہ یہ اب تیسرے کور اپ کی کوشش ہے،عمران خان پر حملہ،ارشد شریف اور علی بلال کے قتل پر غور کریں،کیسی کہانیاں بنائی گئی ہیں؟۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ بحیثیت ڈاکٹر تصدیق کرسکتی ہوں کہ علی بلال پر تشدد ہوا تھا،اگر حادثہ مان بھی لیں تو جو زخم نازک جگہوں پر آئے وہ حادثے میں نہیں آسکتے،یہ زخم لگائے گئے ہیں،ہم نے دیکھا کہ علی بلال کو جب قیدیوں کی گاڑی میں کھینچ کر ڈالا گیا تو وہ زندہ اور بالکل ٹھیک تھا۔پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری نے کہا کہ اگر ظل شاہ شہید کو حادثہ پیش آیا تو ہم پر قتل کا پرچہ کیوں کاٹا؟ظالمو!ظل شاہ کے جسم پر 26 زخم ہیں،جو زخم پوسٹ مارٹم میں ہیں وہ ٹریفک حادثے میں نہیں لگ سکتے،جھوٹ بولنا ہے تو نواز،زرداری اور مولانا سے مشورہ کر لو،وہ ماہر ہیں۔واضح رہے کہ نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی اور آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے لاہور میں پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ کی ہلاکت کے حوالے سے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جس گاڑی میں ظل شاہ کی لاش ہسپتال لائی گئی اس کا مالک پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کا رکن راجہ شکیل ہے،علی بلال کی موت پولیس تشدد سے نہیں ٹریفک حادثے میں ہوئی،آپ سیاست میں جو مرضی کریں،مجھے کوئی اعتراض نہیں،میں اس منصب پر نہ بیٹھا ہوتا تو کسی اور طریقے سے جواب دیتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں