چنیوٹ(بیورو رپورٹ)چنیوٹ میں دوہرے قتل کی گتھی سلجھ گئی،پولیس نے کم سن بچے کو ریپ کے بعد قتل کرنے والے سفاک اور وحشی ملزم کو گرفتار کر لیا،ملزم نے دوران تفتیش اپنے گھناونے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے اپنا جرم چھپانے کے لئے اپنے تیس سالہ عقیدت مند کو بھی جان سے مار دیا تھا،ملزم مقامی دربار کا متولی اور مذہبی پیشوا کا روپ دھارے ہوئے تھا ۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق چنیوٹ پولیس نے 20 روز قبل دوہرے قتل کی وحشیانہ واردات کا سراغ لگا لیا ہے،پولیس نے کمسن بچے کو ریپ کے بعد قتل اور اپنا جرم چھپانے کے لئے 30سالہ عقیدت مند کو جان سے مارنے والے مقامی دربار ”درگاہ سائیں ملاں شاہ “کے سفاک اور شیطان صفت متولی کو گرفتار کر لیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ دربار ”درگاہ سائیں ملاں شاہ“کے شیطان صفت متولی ارسلان ملنگ نامی ملزم کو اپنے عقیدت مند اور کم سن بچے کا قاتل نکلا ہے ، سفاک ملزم نے کم سن بچے کو ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد گلہ دبا کر قتل کردیا تھا بعد ازاں اپنا جرم چھپانے کے لئے 30سالہ عقیدت مند کو بھی جان سے ماردیا تھا۔سٹی پولیس نے محلہ معظم شاہ میں واقع دربار(درگاہ) سائیں ملاں شاہ میں رہائش پذیر ارسلان ملنگ کو دوہرے قتل اور ریپ کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس(ڈی ایس پی)ناصر عباس نے میڈیا کو بتایا کہ دو ہفتے قبل ایک عقیدت مند،عمر فاروق (30سالہ)اور ایک کم سن بچے اویس(7سالہ) کو سائیں ملن شاہ کے مزار پر قتل کیا گیا تھا،پوسٹ مارٹم کے مطابق فاروق کو کلہاڑی مار کر ہلاک کیا گیا تھا جبکہ لڑکے کو گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا، سٹی پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی،پولیس کو شبہ تھا کہ مزار کی دیکھ بھال کرنے والا ارسلان ملنگ قتل میں ملوث ہے جس پر اسے حراست میں لیا گیا،دوران تفتیش ملزم ارسلان نے اعتراف کیا کہ وہ کم سن لڑکے کا ریپ کر رہا تھا کہ عمر فاروق نے اسے دیکھا اور شور مچانے کی کوشش کی،اپنا جرم چھپانے کے لیے اس نے پہلے عمر فاروق کو قتل کیا اور پھر کمسن اویس کا گلا دبا کر قتل کیا۔پولیس نے ملزم کو باقاعدہ گرفتار کرکے عمر فاروق کے قتل میں استعمال ہونے والی کلہاڑی برآمد کرلی۔واضح رہے کہ ضلع چنیوٹ میں درجنوں غیر رجسٹرڈ مزارات ہیں جو جرائم کی آماجگاہ بن چکے ہیں،منشیات کی فروخت اور دیگر سماج دشمن سرگرمیوں میں ملوث مجرموں نے ان مزارات پر قبضہ کر لیا ہے۔