اسلام آباد(وقائع نگار)اسلامی نظریاتی کونسل نے ٹرانس جینڈر ایکٹ 2018 کی کئی شقوں کو خلاف اسلام و سنت قرار دیتے ہوئے خود اختیار کردہ شناخت سے متعلق دفعات کو غیر شرعی قرار دیتے ہوئے 15 مارچ کو یومِ انسداد اسلامو فوبیا کے بارے میں منسلکہ تفصیلی قرارداد بھی منظور کرلی۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ ٹرانس جینڈر پروٹیکشن رائٹس کا جائزہ لیا گیا ہے، اس کی متعدد دفعات اور شقیں شریعت سے ہم آہنگ نہیں ہیں، خواجہ سراوں میں گرو کے تصورکو مسترد کرتے ہیں۔ڈاکٹرقبلہ ایاز نے کہا کہ خود اختیار کردہ شناخت غیرشرعی ہے، گرو کا تصور استحصال بھی ہے اور جدید ”غلامی“ کی ایک قسم بھی، یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے ادارے بنا کر ٹرانس جینڈرز کو دوبارہ زندگی کی طرف لائے۔
![](https://www.pakistantime.com.pk/wp-content/uploads/2023/03/333288999_693353389143203_4196491109870347758_n-1200x480.jpg)