پشاور پولیس لائنز میں خودکش حملہ، ماسٹر مائنڈ،سی ٹی ڈی نے سب سے بڑی کامیابی حاصل کر لی

پشاور(وقائع نگار خصوصی)کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی) خیبرپختونخوا کو بڑی کامیابی مل گئی ، پولیس لائنز میں خودکش حملہ کرنے والے دہشت گرد کے ساتھی کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ حملے کے ماسٹر مائنڈ اور سہولت کار کا سراغ بھی لگا لیا گیا۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی شوکت عباس نے کہا کہ پولیس لائن دھماکے میں 82 پولیس والے اور 2 عام شہری شہید ہوئے، خودکش حملہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی تنظم جماعت الاحرار نے کیا، منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی، ماسٹر مائنڈ اور سہولت کار کا سراغ لگا لیا ہے، خودکش کو 300 کیمروں کی مدد سے ٹریس بیک کیا گیا، ملزم کا نام امتیاز خان ہے، سی ٹی ڈی نے سیکیورٹی فوسز کے ساتھ کارروائی میں گرفتار کیا، اس نے افغانستان کے علاقے قندوز میں تربیت حاصلی کی،حملے کا ماسٹر مائنڈ عبدالغفار عرف سلمان ہے، مسجد میں خودکش کرنے والے کا نام قاری ہے، ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے، سہولت کار کی شناخت ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی طرف سے حراست میں لیا گیا مشتبہ شخص ایک بیک اپ خودکش بمبار تھا جسے حملے کے دوران سیکنڈ آپشن کے طور پر استعمال کیا جاتا اگر پہلا بمبار دھماکا کرنے میں ناکام ہو جاتا۔خیال رہے کہ 30 جنوری کو پیر کے روز پشاور کے ریڈ زون علاقے میں ایک زور دار دھماکا ہوا جہاں 300 سے 400 کے درمیان لوگ، جن میں اکثریت پولیس اہلکاروں کی تھی جو نماز کے لیے جمع تھے۔خودکش دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس کے نتیجے میں مسجد کی دیوار اور اندرونی چھت اڑ گئی تھی۔ابتدائی طور پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی تاہم بعد میں اس نے خود کو اس سے الگ کر لیا لیکن ذرائع نے شبہ ظاہر کیا کہ یہ کالعدم گروہ کے کسی مقامی دھڑے کا کام ہو سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں