اعلیٰ عدلیہ سے متعلق بل صدر مملکت کے پاس پہنچ گیا

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)اعلی عدلیہ سے متعلق سپریم کورٹ پریکٹس اور پروسیجر بل 2023 سینیٹ سے منظوری کے بعد صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھجوا دیا گیا ہے تاہم ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت اس بل پر دستخط نہیں کریں گے،صدر ڈاکٹر عارف علوی کو اس بل پر شدید تحفظات ہیں۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق چیئر مین سینیٹ نے اعلی عدلیہ سے متعلق سپریم کورٹ پریکٹس اور پروسیجر بل 2023 صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کو بھجوا دیا جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے خلاف کیوریٹیو ریویو ریفرنس اور دیگر متفرق درخواستیں واپس لینے کی ایڈوائس بھی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھجوا دی ہے۔ترجمان مسلم لیگ ن اور وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بتایا کہ وزیر اعظم نے صدر کو بھجوائی جانے والی ایڈوائس پر افطاری سے پہلے دستخط کئے،صدر کو بھجوائی جانیوالی ایڈوائس میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 48 (1) اور وفاقی کابینہ کے فیصلے کے مطابق صدر کو ایڈوائس کی جاتی ہے کہ وہ کیوریٹیو ریویو ریفرنس اورنظرثانی کی متفرق سول اپیلیں واپس لیں،پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) حکومت نے سپریم کورٹ کے 26 اپریل 2021 کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں فیصلے کے خلاف کیوریٹیو ریویو اور نظرثانی کی متفرق سول درخواستیں دائر کی تھیں۔اس سے قبل عدالتی اصلاحات سے متعلق بل کی منظوری آج سینیٹ اجلاس میں دی گئی تھی،بل کے حق میں 60 اور مخالفت میں 19 ووٹ آئے تھے۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے دستخط کے بعد بل باقاعدہ ایکٹ آف پارلیمنٹ بن جائے گا تاہم ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت اس بل پر دستخط نہیں کریں گے،صدر ڈاکٹر عارف علوی کو اس بل پر شدید تحفظات ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں