اسلام اباد(وقائع نگار)پنجاب خیبرپختونخوا انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی، عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا جو کل سنایا جائے گا،اس موقع پر چیف جسٹس سپریم کورٹ نے قاضی فائز عیسیٰ کے لارجر بینچ میں شامل نہ ہونے کی حیران کن وجہ بھی بتا دی۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کے التوا کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دائر درخواست سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کئی روز سماعت کے بعد آج فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو کل (منگل کے روز)سنایا جائے گا۔ دوران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل کا کہنا تھا کہ عدلیہ میں اندرونی اختلافات کو ختم ہونا چاہیے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے تین رکنی فیصلے کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھاکہ لارجر بنچ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو شامل نہ کرنے کی وجہ ان کا اپنا آرڈر تھا، آپ نے کہا ہمیں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ملنا چاہیے، ہم ایک روز قبل ملے ان سے بات کی ہے، انہوں نے کچھ ایشوز ہائی لائیٹ کیے ہیں ان معاملات پر تمام ججز جلد ملیں گے اور رولز بنانے کے لیے عنقریب فل کورٹ اجلاس بلائیں گے، جسٹس قاضی فائز والے فیصلے کے نتیجے میں ایک جج نے سماعت سے معذرت کی، جن ججز نے سماعت سے معذرت کی ان کے حکم نامے ریکارڈ کا حصہ ہیں،بینچ سے کسی جج کو نکالا نہیں جاسکتا یہ قانون کا اصول ہے، الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ ہر مرتبہ ججز کی معذرت کرنے کا آرڈر نہیں ہوتا، کئی بار تین ججز اٹھ کر جاتے تھے اور دو ججز واپس آتے تھے،س موقع پر عرفان قادر کا کہنا تھا کہ اگر میری ضرورت پڑے تو میں بھی مدد کر سکتا ہوں۔چیف جسٹس نے کہا کہ اس طرح کی تجویز عدالت کو کبھی نہ دیں، آپ شاید سوشل میڈیا زیادہ استعمال کرتے ہیں، آپ نے ایک اہم نکتے کی جانب توجہ دلائی۔
