اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 4 اپریل کو بھٹو کا عدالتی قتل ہوا آج پھر انصاف کا قتل کیا گیا ہے۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو 1973 کے آئین کے بانیوں میں سے ہیں،ان کے عدالتی قتل کیس کی سماعت فوری ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی جتنی مذمت کی جائے اتنی کم ہے،شہید ذوالفقار علی بھٹو کے حوالے سے پوری دنیا میں اچھی طرح شعور ہے،آج پھر ایک مرتبہ عدل و انصاف کا قتل ہوا،دنیا جانتی ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کا جوڈیشل مرڈر آج ہی کی تاریخ کو ہوا اور فیصلہ کرنے والے ایک جج نے اعتراف بھی کیا۔اس موقع پر مولانا اسعد محمود نے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کے ایصال ثواب کیلئے دعا بھی کرائی۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایک ادارے کو ایک شخص کی مرضی پرچلایا جارہا ہے،اکثریتی فیصلےکو اقلیتی رائے سے تبدیل نہیں کیا جاسکتا،انتخابات کو انا اور ضد کا مسئلہ نہ بنایا جائے،چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ معاملہ فل کورٹ میں لےجائیں، انتخابات کے حوالے سے سماعت پوری قوم نے دیکھی،ماضی میں ہونے والےانتخابات پر بھی انگلیاں اٹھائی گئی،ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا چاہئے۔اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے ایوان سے خطاب میں کہا کہ لاڈلے کے لیے رات کو بھی عدالتیں کھل جاتی ہیں،جو فیصلے دیکھ رہے ہیں زندگی میں پہلے کبھی نہیں دیکھے،ذوالفقار علی بھٹو کو جن ججز نے سزائیں دیں آج ان کا نام نہیں،جنہوں نے آج فیصلہ دیا تاریخ میں ان کا بھی نام نہیں رہے گا۔مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بدقسمتی سے ملکی تاریخ عدالتی حادثات سے بھری ہوئی ہے،ذوالفقار بھٹو کا عدالتی قتل بھی انہیں عدالتی حادثات میں سے ایک ہے،نوازشریف کی نااہلی بھی عدالتی فیصلوں کا شاخسانہ ہے،عدالتی حادثات کا سلسلہ رکنا چاہئے۔
