اسلام آباد(وقائع نگارخصوصی)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک میں آئینی بحران پیدا کیا جا چکا ہے، پاکستان پہلے سے سیاسی و معاشی بحران کا شکار ہے،وزیر اعظم کی ہدایت پر میں نے امریکہ کا دورہ منسوخ کیا،اپنی معاشی ٹیم کو معاونت فراہم کرتا رہوں گا،پاکستان عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف)کا ممبر ہے،بھکاری نہیں ہے، آئی ایم ایف مجھے کانفرنس میں شرکت سے نہیں روک سکتا،موجودہ حالات میں امریکہ جانا ممکن نہیں،فیصلے کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے،کون سی قوتیں ہیں جو ملک کو بحرانوں میں دھکیل رہی ہیں؟۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ میں آئی ایم ایف کانفرنس میں کیوں نہیں جا رہا،میری فلائٹ کی ٹکٹ بک تھی،سحری سے قبل روانہ ہو کر کل امریکہ پہنچنا تھا،پرسوں سے ورلڈ بینک سے سپرنگ میٹنگ میں شرکت کرنی تھی،وزیر خزانہ اور گورنرسٹیٹ بینک کانفرنس میں شرکت کرتے ہیں تاہم ملک میں آئینی بحران پیدا کیا جا چکا ہے،پاکستان پہلے سے سیاسی و معاشی بحران کا شکار ہے،وزیر اعظم کی ہدایت پر میں نے امریکہ کا دورہ منسوخ کیا،اپنی معاشی ٹیم کو معاونت فراہم کرتا رہوں گا۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ آئی ایم ایف نے انھیں منع کیا،انھوں نے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف کا ممبر ہے،بھکاری نہیں ہے،آئی ایم ایف مجھے کانفرنس میں شرکت سے نہیں روک سکتا،اسلام آباد سے ورچوئل میٹنگز میں شرکت کروں گا۔وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے 21 ارب روپے انتخابات کیلئے دینے کا حکم دیا،مردم شماری پر 35 ارب روپے خرچ ہو رہے ہیں،سپریم کورٹ نے 10 اپریل تک الیکشن کمیشن کو فنڈز دینے کا حکم دیا،عدالت نے الیکشن کمیشن سے 11 اپریل کو رپورٹ طلب کی ہے،الیکشن کمیشن کو فنڈز ملنے سے متعلق رپورٹ جمع کرانی ہے،ملک میں کئی مواقع ایسے آئے جب انتخابات 90 دن میں نہیں ہوئے،نوے دن میں انتخابات تو اب بھی نہیں ہو رہے،اندرونی و بیرونی قوتیں پاکستان کو ڈیفالٹ کرنا چاہتی ہیں،مشکل ترین حالات کے باوجود تمام ادائیگیاں وقت پر کیں،آگے بھی تمام ادائیگیاں وقت پر کریں گے۔ 2017 میں پاکستان معاشی قوت بننے جارہا ہے لیکن پاناما ڈرامے سے نا اہل حکومت کو مسلط کیا گیا۔
