مہنگائی کا مزید طوفان آنے والا ہے،آئی ایم ایف نے پاکستانیوں پر بجلیاں گرا دیں

اسلام آباد(کامرس رپورٹر)عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے رواں سال پاکستان میں مہنگائی اور بے روزگاری مزید بڑھنے کی پیشگوئی کردی۔
آئی ایم ایف کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اس سال شرح ترقی صفر اعشاریہ 5 فیصد رہے گی جب کہ 2024 میں شرح ترقی 3 اعشاریہ 5 فیصد ہوگی۔آئی ایم ایف نے رپورٹ میں پیشگوئی کی کہ پاکستان میں سی پی آئی انڈیکس 27 اعشاریہ چار فیصد ہوگا اور رواں سال ترقی پزیر ممالک میں پاکستان سب سے زیادہ مہنگا رہے گا۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں آئندہ سال اشیاء خورد و نوش کی قیمتوں میں کمی آئے گی جبکہ 2024 میں پاکستان میں سی پی آئی انڈیکس 16 اعشاریہ 4 فیصد ہوگا۔رواں برس پاکستان میں بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوگا،بے روزگاری کی شرح 7 فیصد رہے گی جس میں اگلے سال کمی آجائے گی۔آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی کہ عالمی معیشت رواں برس 2.8 فیصد اور 2024 میں 3 فیصد بڑھے گی۔امریکی معیشت میں 2023 کے دوران 1.6 فیصد اضافہ متوقع ہے جو آئی ایم ایف کی سابقہ پیش گوئی سے 0.2 فیصد زیادہ ہے،اس کے بعد امریکی شرح نمو آئندہ برس 1.1 تک سست ہو جائے گی۔عالمی معیشت گزشتہ چند برسوں کے جھٹکوں خاص طور پر وبائی مرض کووڈ 19،یوکرین پر روسی حملے کے مضر اور منفی اثرات سے نکل رہی ہے،ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کی قیادت امید کرتی ہے کہ رواں سال موسم بہار کے اجلاسوں کو مثبت و متحرک اصلاحات اور فنڈ ریزنگ ایجنڈے کو فروغ دینے کے لیے استعمال کیا جائے گا لیکن ممکنہ طور پر ان کی کوششوں کے راہ میں رکن ممالک میں بلند افراط زر،بڑھتی جغرافیائی سیاسی کشیدگی اور مالیاتی استحکام کے خدشات آڑے آ سکتے ہیں۔آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ تقریباً 90 فیصد کے قریب ترقی یافتہ معیشتیں رواں سال سست شرح نمو کا تجربہ کریں گی جب کہ ایشیا کی ابھرتی ہوئی منڈیوں میں معاشی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے،صرف بھارت اور چین میں ہی مجموعی ترقی کا آدھا ریکارڈ کیا جائے گا،کم آمدنی والے ممالک کا اس دوران بلند شرح سود کی وجہ سے قرض لینے کے زیادہ اخراجات،ان کی برآمدات کی طلب میں کمی کے باعث دوہری مشکل کا شکار ہونے کا خدشہ ہے اور اس سے ان ممالک میں غربت اور بھوک مزید بڑھ سکتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں