پریکٹس اینڈ پروسیجر بل،سپریم کورٹ نے تہلکہ خیز حکم جاری کر دیا

اسلام آباد(کورٹ رپورٹر)سپریم کورٹ نے عدالتی اصلاحاتی بل عملدرآمد سے پہلے روک دیا، آٹھ رکنی فل بینچ نے عدالتی اصلاحاتی بل روکنے کا حکم جاری کردیا۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق عدالت عظمیٰ میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی جس کے بعد حکم نامہ جاری کیا گیا۔عدالتی اصلاحاتی بل کے خلاف درخواستوں کی آج کی سماعت کا حکم نامہ 8 صفحات پر مشتمل ہے جسے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاءبندیال نے تحریر کیا ہے۔عدالت عظمیٰ نے جاری فیصلے کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) مسلم لیگ ق سمیت دیگراتحادی جماعتوں کو نوٹسز جاری کردئے۔حکم نامے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف 3 درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کی گئیں، ایکٹ بادی النظر میں عدلیہ کی آزادی اور اندرونی معاملات میں مداخلت ہے، بل قانون کا حصہ بنتے ہی عدلیہ کی آزادی میں مداخلت شروع ہوجائے گی، بل پر عبوری حکم کے ذریعے عملدرآمد روکنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ اس دوران عبوری حکم نامہ جاری کرنا ضروری ہے۔سپریم کورٹ کا اپنے فیصلے میں کہنا ہے کہ صدر دستخط کریں یا نہ کریں دونوں صورتوں میں یہ تا حکم ثانی نافذ العمل نہیں ہو گا۔جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت کسی قانون کو معطل نہیں کر سکتی، بادی النظر میں بل کے ذریعے عدلیہ کی آزادی میں مداخلت کی گئی۔عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر سماعت دو مئی کو ہوگی۔ حکم امتناعی کا اجرا ناقابل تلافی خطرے سے بچنے کیلئے ضروری ہے۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت عدلیہ اور خصوصی طور پر سپریم کورٹ کی ادارہ جاتی آزادی کیلئے متفکر ہے، اس ضمن میں مفاد عامہ اور بنیادی انسانی حقوق کیلئے عدالت کی مداخلت درکار ہے، سیاسی جماعتیں چاہیں تو اپنے وکلاءکے ذریعے فریق بن سکتی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں