اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وزیر دفاع اور پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ اپنی پاور کو برقرار رکھنے کے لئے قانون سازی کے خلاف ہے،پارلیمنٹ اپنی حدود میں کسی کی مداخلت برداشت نہیں کرے گی،اب وقت آگیا ہے کہ عدلیہ کو پارلیمان کو یرغمال بنانے نہیں دیا جاسکتا۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے بھی قانون سازی کی ہے اور آج بھی کر رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں عدل کا ادارہ مضبوط ہو، سپریم کورٹ اپنی پاور کو برقرار رکھنے کے لئے قانون سازی کے خلاف ہے لیکن سب یاد رکھیں پارلیمنٹ اپنی حدود میں کسی کی مداخلت برداشت نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا آرمی چیف کے پارلیمنٹ کی بالادستی کے بارے میں ریمارکس خوش آئند تھے، سپریم کورٹ میں ہمارے سے زیادہ سیاست ہورہی ہے، وزرائے اعظم پر الزام لگایا جاتا تھا کہ اپنی پاور برقرار رکھنے کیلئے قانون سازی کرتے ہیں۔خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ کے دوران پارلیمنٹ کے حوالے سے جو بیان دیا وہ خوش آئند ہے، آرمی چیف نے اس ادارے کی بالادستی کی بات کی، میں سمجھتا ہوں کہ یہ بہت خوش آئند بات ہے،ہماری تاریخ کا نیا موڑ ہمارے سامنے آ رہا ہے،یہ الزام وزرائے اعظم پر آتا تھا کہ اپنے اختیارات کے تحفظ کے لیے قانون سازی کی جاتی ہے،اب سپریم کورٹ اپنے اختیارات کے تحفظ کے لیے قانون سازی کی مخالفت کر رہی ہے،وہاں اپنے اختیارات کو ایک فرد تک رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔خواجہ آصف نے عدلیہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا سیاست سیاست کھیلنے کا فیصلہ انتہائی افسوس ناک ہے، سپریم کورٹ میں 51 ہزار کیسز زیرالتوا ہیں، جن میں ضمانتوں کے بھی کیسز ہیں، ان لوگوں کا کبھی انکو احساس ہوا ہے، جو برسوں سے اپنے کیسز کے فیصلوں ضمانتوں کا انتظار کررہے ہیں۔
