معروف ماہر قانون حامد خان نے ایسا قانونی نکتہ نکال دیا کہ حکومت کی پریشانی بڑھ جائے

لاہور(سٹاف رپورٹر)سینئر قانون دان حامد خان نے کہا ہے کہ آئین کی بہت غلط تشریح کی جارہی ہے،یہ کہنا افسوسناک بات ہے کہ آئین کے تحت تمام صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن ایک ہی وقت میں ہونے ہیں، آئین کی کس شق کے مطابق یہ بات کہی جارہی ہے؟ یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق لاہور میں گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معروف قانون دان حامد خان نے کہا کہ ہم سب سے پہلے وکیل ہیں،اس کے بعد کسی سیاسی جماعت کا حصہ ہیں،ہماری پہلی ذمہ داری آئین کی بالادستی ہے، آئین ہے تو ہم ہیں،آئین نہیں تو ہم بھی نہیں۔انہوں نے کہا کہ آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ تمام الیکشن ایک ساتھ ہی ہونے ہیں،بھارت میں سال بھر صوبائی اسمبلی کے الیکشنز ہوتے ہیں،قومی اسمبلی اور صوبائی الیکشن ایک ساتھ کرنے کی لاجک فضول ہے،ملک کے ہر ادارے کا بنیادی فرض ہے کہ وہ آئین پر علمداری کرے،تمام ادارے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرنے کے پابند ہیں،بطور وکیل ہماری سب سے بڑی ذمہ داری ہے کہ آئین کا تحفظ کریں۔حامد خان کا کہنا تھا کہ جب ائین میں لکھ ہوا ہے کہ اسمبلیوں کے تحلیل کے بعد 90 دن میں الیکشن ہونا ضروری ہیں،سپریم کورٹ جو فیصلہ کریگی وہ تمام اداروں کو ماننا ہوتا ہے،سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدارامد کرونا بھی ضروری ہیں،یہ لوگ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہیں مانتے؟۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں