ساجد علی سدپارہ دنیا کی 10ویں بلند ترین چوٹی آکسیجن کے بغیر سر کر لی

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )محمد علی سدپارہ کے بیٹے ساجد علی سدپارہ دنیا کی 10ویں بلند ترین چوٹی آکسیجن کی مدد کے بغیر سر کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔ ساجد سدپارہ نے جمعے کو اپنی مہم کا آغاز کیا اور آج 8 ہزار 91 میٹر بلند اناپورنا چوٹی سر کرنے میں کامیابی حاصل کرلی۔اپنے مرحوم والد کا خواب پورا کرنے کے لیے ساجد سدپارہ نے دنیا میں موجود 8 ہزار سے زیادہ بلند تمام 14 چوٹیوں کو آکسیجن کے بغیرسر کرنے کا ہدف بنایا ہے ۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق ساجد علی سدپارہ بغیر کسی اضافی آکسیجن کے دنیا کے تین بلند ترین پہاڑ سر کرنے کے مشن پر13 مارچ کو نیپال پہنچے تھے۔ ساجد سدپارہ نے جمعے کو اپنی مہم کا آغاز کیا اور آج 8 ہزار 91 میٹر بلند اناپورنا چوٹی سر کرنے میں کامیابی حاصل کرلی۔
ساجد سدپارہ کی جانب سے کانگ چنجنگا (بلندی 8 ہزار 586 میٹر)، مکالو (بلندی8 ہزار 481 میٹر)اودھولاگیری (بلندی8 ہزار 167 میٹر) چوٹیاں سر کرنے کا بھی منصوبہ ہے۔اپنے مرحوم والد کا خواب پورا کرنے کے لیے ساجد سدپارہ نے دنیا میں موجود 8 ہزار سے زیادہ بلند تمام 14 چوٹیوں کو آکسیجن کے بغیرسر کرنے کا ہدف بنایا ہے .وہ پاکستان میں ایک سے زائد 8ہزار میٹر بلند چوٹیاں بغیر آکسیجن کے سر کرچکے ہیں۔واضح رہے کہ اناپورنا کی چوٹی اموات کی بلند شرح کی وجہ سے مشہور ہے، جس کی وجہ سے اس چوٹی کو سر کرنا تجربہ کار کوہ پیماوں کے لیے کسی چیلنج سے کم نہیں ہوتا۔فروری سے شرو ع کی جانے والی تلاش کا سلسلہ مئی مکمل ہوا ،تقریبا پانچ ماہ محمد علی سدپارہ، اور انکےساتھیوں کی لاشیںدنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے خطرناک ترین مقام سے 400 میٹر دور مل گئی ،محمد علی سدپارہ کو پہاڑ پر ہی دفن کردیا گیا تھا کیونکہ انکی میت کونیچے لانا ناممکن تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں