Imran Khan gave a big statement about Aun Chaudhry's marriage issue in Eid

عمران خان عدت میں نکاح معاملہ،عون چوہدری کا بڑابیان دے دیا

اسلام آباد(کورٹ رپورٹر) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے نکاح کے گواہ عون چوہدری نے عدالت میں بیان دیا ہے کہ دونوں کی شادی کی تقریب اور نکاح فراڈ پر مبنی تھا۔عون چوہدری نے بیان حلفی دیتے ہوئے کہ میں عون چوہدری عمران خان کا پرسنل اور پولیٹیکل سیکرٹری تھااور عمران خان کے انتہائی قریب تھا۔مجھے بشریٰ بی بی کے پاس لے جانے کا کہتے۔کچھ ماہ ملاقاتوں کے بعد 31 دسمبر 2017کو کہا کہ کل بشریٰ بی بی کے ساتھ نکاح کرنا ہے۔

”پاکستان ٹائم ” کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے دورانِ عدت نکاح سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سینئر سول جج نصر من اللہ کے روبرو وکیل رضوان عباسی نے عون چوہدری کا بیان قلمبند کروایا۔عون چوہدری نے بیان حلفی دیتے ہوئے کہ میں عون چوہدری عمران خان کا پرسنل اور پولیٹیکل سیکرٹری تھااور عمران خان کے انتہائی قریب تھا۔میں عمران خان کے تمام سیاسی اور ذاتی معاملات کو دیکھتا تھا۔ عمران خان کی طلاق ریحام خان سے 2015میں ہوئی۔ یہ طلاق اس وقت ہوئی جب بشریٰ بی بی نے عمران خان کو کہا کہ فوری طلاق دے دو ، یہ تمہارے لیے بہتر ہے۔ اس وقت ریحام خان ملک میں موجود نہیں تھیں،لیکن بشریٰ بی بی کے کہنے پر عمران خان نے بذریعہ ای میل طلاق دے دی۔عمران خان طلاق کے بعد کافی ذہنی پریشانی کا شکار رہے اور مجھے بشریٰ بی بی کے پاس لے جانے کا کہتے۔کچھ ماہ ملاقاتوں کے بعد 31 دسمبر 2017کو کہا کہ کل بشریٰ بی بی کے ساتھ نکاح کرنا ہے۔ اس پر میں نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی تو پہلے سے شادی شدہ ہیں۔عمران خان نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کی طلاق ہو گئی ہے۔ جس پر میں یقین کرتے ہوئے اگلے دن مفتی سعید کے ہمراہ بمعہ گواہ زلفی بخاری لاہور روانہ ہو گیا۔ یکم جنوری 2018ء کو عمران خان کا نکاح قرار پایا۔ مفتی سعید نے میرے سامنے طلاق نامے کا پوچھا،جس پردونوں یعنی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے کہا کہ آپ کو دے دیا جائے گا۔نکاح ہونے پر بعد میں پتا چلا کہ پہلے نکاح کے وقت یکم جنوری 2018ءتک عدت کا دورانیہ مکمل نہ ہوا تھا۔ بشریٰ بی بی کو طلاق نومبر 2017ء میں ہوئی تھی۔ اس حساب سے دورانیہ عدت مکمل نہیں ہوا تھا۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو بخوبی علم تھااور یہ معاملہ میڈیا پر بھی آگیا تھا۔ عمران خان نے بلا کر کہا کہ عدت کا دورانیہ 18 فروری 2018ءکو مکمل ہو گا، اسی تاریخ پر مجھے دوبارا نکاح کے انتظامات کرنے کا کہا۔عدت کا دورانیہ 14 یا 18 فروری 2018کے دوران مکمل ہونا تھا۔ جس پر عمران خان کا دوسرا نکاح بنی گالہ میں ہوا جب کہ پہلا نکاح لاہور میں ہوا تھا۔ عمران خان کے پہلے نکاح کا پوچھنے پر بتایا گیا کہ بشریٰ بی بی کو حکم ملا تھا کہ سال 2018ء کے پہلے دن ہونے کی صورت میں وزیر اعظم بنوں گا۔ اسی پیش گوئی کو مدنظر رکھتے ہوئے پہلے نکاح کی تقریب کی گئی۔عدالت نےمزید سماعت 10 مئی تک ملتوی کر دی۔قبل ازیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے سینئر سول جج نصر من اللہ بلوچ نے کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عون چوہدری کی بطور گواہ طلبی کی درخواست منظور کرلی تھی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں