اسلام آباد(سٹاف رپورٹر/کرائم سیل)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مرکزی قیادت کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے، پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی سینئر نائب صدر شیریں مزاری اور پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق وفاقی پولیس شیریں مزاری کے گھر پر چھاپا مار کر انہیں اپنے ساتھ لے گئی جبکہ انہیں متعلقہ تھانے منتقل کردیا گیا ہے۔پولیس اس وقت تک ڈاکٹر شیریں مزاری کی رہائش گاہ پر موجود رہی جب تک وہ گرفتار نہ ہو سکی، وہ پولیس کے چھاپے کے دوران گھر میں موجود تھیں۔پولیس چھاپے کے دوران خواتین اہلکار بھی موجود تھیں، کارروائی میں 20 سے زائد اہلکاروں نے حصہ لیا اور شیریں مزاری کو گرفتار کر کے متعلقہ تھانے منتقل کر دیا۔ شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے والدہ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 50 کے قریب پولیس اہلکاروں نے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور ان کی والدہ کو حراست میں لے لیا،اس سے قبل فلک ناز چترالی، مسرت جمشید چیمہ اور ملیکہ بخاری کو بھی دارالحکومت سے گرفتار کیا گیا تھا۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو لاہور سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔پی ٹی آئی رہنما عندلیب عباس نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یاسمین راشد کو پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ادھر پی ٹی آئی بلوچستان کے صوبائی وزیر مبین خلجی کو بھی کوئٹہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ مبین خلجی کو ایم پی او تھری کے تحت گرفتار کیا گیا، مبین خلجی کو کوئٹہ ڈسٹرکٹ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔صوابی میں سابق صوبائی وزیر شہرام ترکئی کے گھر پر بھی پولیس نے چھاپہ مارا، چھاپے کے دوران شہرام ترکئی گھر میں موجود نہیں تھے۔پولیس چھاپے کے بعد پی ٹی آئی رہنما شہرام ترکئی نے اپنے بیان میں کہا کہ پولیس نے میرے گھر میری غیر موجودگی میں ریڈ کی ہے، پورے گھر کی تلاشی لی گئی یہ ہمارے صوبے کی روایات نہیں تھی۔ امپورٹڈ سرکار نہ اس نظریے کو ہرا سکتی ہے اور نہ اس نظریے کے پیروکاروں کو جھکا سکتی ہے۔
