he Lahore High Court (LHC) on Saturday ordered the release of Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) leader Dr Yasmin Rashid who was detained during her party’s violent protests

لاہور ہائی کورٹ کا ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت 17 خواتین کو فوری رہا کرنے کا حکم

لاہور(کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی رہنما ڈاکٹریاسمین راشد کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے گرفتار 17خواتین کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صفدر سلیم شاہد نے ڈاکٹریاسمین راشد کو 3 ایم پی او کے تحت نظر بند کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔یاسمین راشد کے وکیل احمد اویس نے عدالت کو بتایا کہ ستر سالہ کینسر سمیت دیگر امراض میں مبتلا خاتون کو گرفتار کیا گیا، انہیں غیر قانونی طور پر نظر بند کیا گیا ہے۔سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یاسمین راشد لوگوں کے ہجوم کی سربراہی کررہی تھیں، اگر وہ بیمار ہیں تو بیماروں کا پرائیویٹ اسپتال میں علاج ہوسکتا ہے۔ عدالت کو کسی کے لیے خاص طور پر عدالت نہیں لگانی چاہیئے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ عدالتوں کو متنازعہ نہ بنائیں، ججز ہفتے کے روز عدالت میں آتے ہیں۔جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ اس بات سے ان کا مقصد عدالت کو متنازعہ بنانا نہیں ہے۔یاسمین راشد کے وکیل نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر نے نظر بندی کے احکامات جاری کیے جو اس کا اختیار نہیں ہے۔عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر یاسمین راشد کی نظر بندی کے لیے جاری حکم معطل کرتے ہوئے فوری رہائی کا حکم دے دیا۔لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی گرفتار 17 خواتین کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن بھی معطل کرتے ہوئے رہائی کی ہدایت کی ہے۔جسٹس صفدر سلیم شاہد نے شہری کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔واضح رہے کہ تحریک انصاف کی خواتین رہنماو¿ں اور کارکنان کو تشدد پر اکسانے اور نقص امن کے خدشے کے پیش نظر گرفتار کیا گیا تھا۔آئندہ سماعت پر لاہور ہائیکور ٹ نے فریقین سے جواب طلب کرلیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنما عندلیب عباس کہا تھا کہ سابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے، ڈاکٹر یاسمین راشد پولیس کے چھاپوں کی وجہ سے گھر میں موجود نہیں تھیں، 2 روز قبل یاسمین راشد کے شوہر اور دیور کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں