راولپنڈی(وقائع نگار خصوصی)قومی احتساب بیورو(نیب) راولپنڈی نے نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاونڈ کے کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی پوری کابینہ کے بیانات ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق نیب راولپنڈی نے 190 ملین پاونڈز کی منتقلی سے متعلق این سی اے سکینڈل میں عمران خان کی پوری کابینہ کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے،اس سلسلہ میں کابینہ کے بیشتر ارکان کے بیانات بطور گواہ قلمبند کئے جائیں گے۔اس حوالے سے نیب نے کل (جمعرات18مئی)سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کو طلب کر رکھا ہے، اور اس حوالے سے نوٹسز بھی جاری کئے ہیں،اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کوشامل تفتیش ہونے کی ہدایت کی تھی اور انہیں ایک سوال نامہ بھی بھیجا گیا ہے۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو نوٹس موصول کروانے کے لئے نیب ٹیم زمان پارک پہنچی اور نوٹس وصول کرایا۔نیب کا نوٹس عمران خان کی قانونی ٹیم کے رکن علی بھنڈر نے وصول کیا،جس کے بعد نیب ٹیم واپس روانہ ہوگئی۔نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاونڈ کے کیس میں نیب نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو بھی طلب کر لیا ہے اور انہیں طلبی کا نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے۔نوٹس میں شیخ رشید کو 24 مئی دن ساڑھے 12 بجے نیب راولپنڈی پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے جب کہ انہیں کیس سے متعلقہ دستاویزات بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔نیب نے تحریک انصاف کے رہنماوں علی زیدی اور زلفی بخاری کو بھی 24 مئی کیلئے طلبی کے سمن جاری کر دیئے ہیں۔نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاونڈ کا سکینڈل میں نیب نے سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے ناراض رہنما فیصل واوڈا کو بھی طلب کر لیا ہے اور انہیں دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصل واوڈا کو بطور گواہ طلب کیا گیا ہے کیونکہ جب پی ٹی آئی حکومت نے 190 ملین پاونڈ ملک ریاض سے سیٹلمنٹ کی منظوری دی تھی تو انہوں نے اس وقت بطور وفاقی وزیر سیٹلمنٹ کی مخالفت کی تھی اور سیٹلمنٹ کو نیب کیس قرار دیا تھا۔عمران خان کے بعد نیب نے پی ٹی آئی دور کے معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کو بھی 18 مئی کو طلب کیا ہے اور نوٹس میں کیس سے متعلقہ دستاویزات بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
