زمان پارک میں حکومت کی دی گئی ڈیڈ لائن ختم،آپریشن کی تیاریاں شروع ،بھاری نفری تعینات،راستے سیل

لاہور(وقائع نگار)پنجاب حکومت کی طرف سے زمان پارک لاہور میں دہشت گردوں کی موجودگی اور الٹی میٹم ختم ہو گیا،حکومتی ڈیڈ لائن ختم ہوتے ہی پولیس کی منصوبہ بندی سے بڑے پیمانے پر کارروائی کے امکانات واضح ہونے لگے،
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کی رہائشگاہ زمان پارک آنے والے رستوں کو پولیس کی جانب سے بند کر دیا گیا ہے۔زمان پارک آنے والے راستوں پر کسی موٹر سائیکل اور گاڑی کو آنے کی اجازت نہیں،مال روڈ اور دھرم پورہ کے درمیان کینال روڈ پر پولیس کی نفری موجود ہے۔زمان پارک آنے جانے والے تمام راستے دوبارہ سیل کردیئے گئے ہیں،مال روڈ سے دھرم پورہ تک بیرئیرز اور کنٹینر لگا کر کینال روڈ بند کر دیا گیا،مغلپورہ سے دھرم پورہ اور مال تک کینال روڈ ٹریفک کے لئے بند ہے،راستے بند ہونے سے ملحقہ شاہراہوں سے آنے جانے والے شہری اذیت سے دوچار ہیں۔اینٹی رائٹ اہلکاروں کی بڑی تعداد مال روڈ اور دھرم پورہ تعینات ہے۔خیال رہے کہ نگراں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر کی جانب سے گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ 9 مئی کو آرمی تنصیبات پر حملہ کرنے والے 30 سے 40 دہشت گرد زمان پارک میں موجود ہیں،وہ ہمارے حوالے کیے جائیں،پی ٹی آئی 24 گھنٹوں میں دہشت گردوں کو پولیس کے حوالے کر دے،ان دہشتگردوں کو پولیس کے حوالے نہ کیا گیا تو وہی ہو گا جو قانون کہتا ہے،جیو فینسنگ سے زمان پارک میں دہشت گردوں کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔دوسری طرف عمران خان کی جانب سے گزشتہ روز اپنے خطاب میں پولیس کو دعوت دی گئی تھی کہ زبردستی گھسنے اور افراتفری پھیلانے کے بجائے باقاعدہ سرچ وارنٹس کے ساتھ آکر ان دہشت گردوں کو جو یہاں چھپے ہوئے ہیں، گرفتار کرلیں۔یہ بھی ذہن میں رہے کہ گزشتہ روز عمران خان نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ میری دوبارہ گرفتاری سے قبل یہ آخری ٹویٹ ہے، پولیس نے میری رہائشگاہ کا محاصرہ کرلیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں