آئی فون بنانے والی معروف کمپنی نے الیکٹرک گاڑیاں بنانے کی تیاریاں شروع کر دیں

تائی پے (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ اورچائنہ کے درمیان سرد جنگ کے نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے،اسی کو دیکھتے ہوئے آئی فون بنانے والی معروف کمپنی”فوکس کون“ نے الیکٹرک گاڑیاں بنانے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں سب سے سستی 150cc موٹر سائیکل متعارف کرادی گئی ،بائیک کس کمپنی کی ہے ؟ جانئے
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فوکس کون ٹیکنالوجی گروپ کا آغاز 1974 میں ہوا تھا۔ اس کمپنی میں پہلے پہل ٹیلی وژن میں استعمال ہونے والے چھوٹے پرزے تیار کیے جاتے تھے تاہم اب اس کا شمار دنیا کی طاقت ور ترین ٹیکنالوجی کمپنیوں میں ہوتا ہے، اس کی کمائی کا اندازہ سالانہ 200 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔تائیوانی کمپنی فوکس کمپنی کی شہرت کی بڑی وجہ آئی فون کی تیاری ہے۔ اس کمپنی میں آئی فون کی آدھی سے زیادہ چیزیں تیار کی جاتی ہیں لیکن صرف یہی نہیں ایمازون، ڈیل، سونی اور مائیکروسافٹ جیسی کمپنیاں بھی فوکس کون کیساتھ کاروبار کرتی ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے”فوکس کون کمپنی کے چیئرمین ینگ لیو کا کہنا تھا کہ چین اور امریکہ کے درمیان سرد جنگ کی وجہ سے تائیوان کی بہت سی کمپنیوں کا مستقبل کیا ہو سکتا ہے؟ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری کپمنی ینگ لیو کو بدترین سچویشن کیلئے ابھی سے تیاری شروع کر لینی چاہیے تاہم ہم یہ بھی امید کرتے ہیں کہ امریکہ اور چین کی لیڈرشپ استحکام اور امن کو سب سے پہلے اپنے سامنے رکھیں گے لیکن ہمیں ایک بزنس مین کی حیثیت سے سوچنا ہے کہ اگر حالات بدترین ہو گئے تو آگے کیا ہو گا؟اگر امریکہ کیساتھ چین کی کشیدگی بڑھی تو ہو سکتا ہے کہ وہ تائیوان کے اس جزیرے پر حملہ کردے جسے وہ اپنا حصہ کہتا ہے یا پھر اس کا راستہ ہی بند کر دے تاہم مستقبل کو دیکھتے ہوئے ہم نے پلاننگ شروع کر دی ہے،ہم نے بہت سے سامان کی تیاری ویت نام اور میکسیکو منتقل کر دی ہے،یہ سامان وہ سرورز ہیں جن کو حساس معلومات محفوظ رکھنے کیلئے ڈیٹا سینٹرز میں استعمال کیا جاتا ہے۔
اس کمپنی نے تو ابھی تک اپنا فوکس جائنٹ ٹیکنالوجی کمپنیوں کی مصنوعات کی تیاری پر رکھا ہے لیکن اس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وہ مستقبل میں الیکٹرانک گاڑیاں بنانے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔

سب سے معتبر اور سب سے مستند خبروں، ویڈیوز اور تجزیوں کے لیے ”پاکستان ٹائم‘ کے فیس بک اور ٹوئٹر پیج کا وزٹ کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں