اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)قومی اسمبلی کے بعد بجٹ 2023-24 کو سینیٹ میں پیش کیا گیا ہے،جہاں سینٹ کی جانب سے 55 بجٹ سفارشات منظور اور متعدد کی مخالفت کی گئی ہے جبکہ گاڑی رجسٹریشن کے وقت 5 فیصد ریڈیو ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:پنجاب کا 4 ماہ کیلئے 1719 ارب روپے کا بجٹ منظور،کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کا دعویٰ
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق سینٹ نے سیلز ٹیکس کی شرح 12 فیصد برقرار رکھنے اور سپر ٹیکس ختم کرنے کی سفارش کر دی ہے، جب کہ سیلاب متاثرین کے لئے اور قومی رضا کار پروگرام کے لئے فنڈز مختص کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔سینٹ نے پرانی ساخت کے پنکھوں پر 2 ہزار روپے کی ڈیوٹی عائد کرنے کی مخالفت کر دی ہے،جب کہ دو کے وی کے جنریٹر کو ٹیکس فری کرنے کی سفارش کی ہے۔سینٹ نے کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ادائیگی پر ٹیکس کی شرح میں اضافے کی مخالفت کر دی ہے،لیپ ٹاپ سکیم کو فنی تربیت سے منسلک کر کے لاگو کرنے کی سفارش کرتے ہوئے رئیل سٹیٹ اور زرعی شعبے پر ٹیکسوں کے نفاذ کو مرحلہ وار نافذ کرنے کی سفارش کی ہے،جبکہ آئی ٹی کے شعبے کے فروغ کے لئے اِنکم ٹیکس میں کمی،کھیلوں کے درآمدی سامان پر 20 فیصد کسٹم ڈیوٹی ہٹانے اور سپر ٹیکس ختم کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔
سینٹ نے ٹی وی فیس 35 روپے سے بڑھا کر 50 روپے کرنے،گاڑی رجسٹریشن کے وقت 5 فیصد ریڈیو ٹیکس عائد کرنے، گوادر کو ٹیکس فری زون قرار دینے اور جوس کی صنعت پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی سفارش کی ہے، سیلاب متاثرہ افراد کے لئے فنڈز مختص کرنے کی بھی سفارش کی ہے،شعبہ صحت کے بجٹ میں اضافے اور خسارے کا شکار اداروں کی نجکاری کا عمل تیز کرنے کی سفارش کی ہے۔سینیٹ نے برآمدی شعبے کی صنعتوں کو ٹیکس چھوٹ دینے،بیج،کھاد،شمسی توانائی پر دی گئی سبسڈی پر عملدرآمد یقینی بنانے کی سفارش کر دی ہے اور یوٹیلٹی سٹور پر رعایتی نرخوں پر اشیاءکی دستیابی یقینی بنانے کی سفارش کی ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان کا مستقبل نوجوان ہیں ،ان پر سرمایہ کاری کرنا ہو گی