ماہرین آثار قدیمہ نے صدیوں پرانا شہر ڈھونڈ لیا

ماہرین آثار قدیمہ نے صدیوں پرانا شہر ڈھونڈ لیا

میکسیکو( مانیٹرنگ ڈیسک) شمالی امریکی ملک میکسیکو میں ماہرین آثار قدیمہ نے مایا تہذیب کے ایک قدیم شہر کو ڈھونڈا ہے جس کے بارے میں پہلے کسی کو علم نہیں تھا۔جزیرہ نما یوکاتان کے جنگلات کے اندر اس قدیم شہر کو دریافت کیا گیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق اس شہر میں متعدد اہرام جیسے اسٹرکچر موجود ہیں جن کی اونچائی 15 میٹر تک کی ہے۔وہاں سے ملنے والے ظروف سے عندیہ ملتا ہے کہ سنہ 600 سے 800 عیسوی کے دوران اس شہر میں لوگ آباد تھے۔ماہرین نے اس جگہ کو O comtún کا نام دیا ہے۔مایا تہذیب کو اس خطے کی عظیم تہذیبوں میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے۔اس سے تعلق رکھنے والے افراد اہرام جیسی عبادت گاہیں اور پتھروں کی عمارات تعمیر کرنے کے لیے جانے جاتے تھے۔

اس تہذیب سے تعلق رکھنے والے افراد موجودہ عہد کے جنوبی میکسیکو، گوئٹے مالا اور بیلیز کے خطوں میں پھیلے ہوئے تھے۔اس قدیم شہر کو ایسی جگہ دریافت کیا گیا ہے جہاں سبزہ اتنا زیادہ ہے کہ ماضی میں کبھی زیادہ تحقیق نہیں کی گئی۔


میکسیکو کے نیشنل انسٹیٹیوٹ ا?ف Anthropology اینڈ ہسٹری (آئی این اے ایچ) نے بتایا کہ اس شہر کی دریافت 3 ہزار اسکوائر کلومیٹر پر پھیلے غیر آباد جنگل میں مایا تہذیب کے حوالے سے جاری تحقیقی کام کے دوران ہوئی۔آئی این اے ایچ کے مطابق ہیوسٹن یونیورسٹی کی جانب سے فضا سے علاقے کی لیزر اسکیننگ کی گئی جس سے تحقیقی ٹیم کے لیے قدیم اسٹرکچر کو دیکھنا ممکن ہوگیا۔تحقیقی ٹیم کے سربراہ Ivan Sprajc نے بتایا کہ وہ دلدلی علاقے میں گھرے اونچے مقام کو دریافت کرکے حیران رہ گئے تھے۔اس اونچے مقام پر متعدد بڑی عمارات کو دریافت کیا گیا جن میں اہرام کی ساخت کی عمارات بھی ہیں۔انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ یہ شہر ممکنہ طور پر خطے کا ایک اہم مرکز ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر سنہ 800 سے 1000 کے دوران اس شہر میں کافی تبدیلیاں ا?ئی ہوں گی اور 10 ویں صدی میں مایا تہذیب کے خاتمے پر یہ بھی دنیا کی نظروں سے غائب ہوگیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں